گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
اور اس کے علاوہ اس زمانہ میں صحابہ کرام] جہاں بھی جہاد کے لیے جاتے تھے تو عورتیں ساتھ ہوتی تھیں اور وہ باقاعدہ طور پر زخمیوں کا علاج اور ان کا خیال( Care taking ) پوری پوری کرتی تھیں ۔صحابیات کے اندر اتنا حوصلہ تھا کہ وہ نہ صرف اپنے مریضوں کا خیال رکھتی تھیں بلکہ اگر کوئی کافر سامنے آجاتا تو اس کے خلاف جہاد کرنے کھڑی ہوجاتی تھیں۔ ایک دفعہ یاد آرہا ہے کہ مسلمان کسی وجہ سے پیچھے ہٹے حملہ شدید تھا تو وہ خیموں کی میخیں اُکھاڑ کر ان کے سامنے آگئیں، تو ان کو دیکھ کر مسلمان پھر واپس آگئے ۔تو یہ چیز اسلام میں پہلے سے موجود ہے اور اس کے بارے میں ہمیں ہدایات بھی دی گئی ہیں۔ڈیوٹی بھی اور درجات کی بلندی بھی : دیکھیں! اب یہاں نرسوں نے مریض کی دیکھ بھال کرنی ہے۔ ان کے کپڑے اُتارنے، پہنانے،کھلانا، پلانا وغیرہ۔ اب اس کے اندر اگر یہ سنت کا اہتمام کرلیں، سنت کی نیت کرلیں اور خدمتِ خلق کی نیت کرلیں تو ہر کام عین عبادت ہے۔ بخاری شریف کی روایت ہے کہ نبی کریمﷺ نے فرمایا کہ ’’بنی اسرائیل کی زانی اور فاحشہ عورت کہیں جارہی تھی راستے میں ایک پیاسا کتا ملا اس نے کسی طریقے سے اُس پیاسے کتے کو پانی پلایا ، نبی ﷺنے فرمایاکہ اللہ نے اُس کی مغفرت کردی‘‘۔ کتے کو پانی پلانے پر اللہ رب العزت کی رحمت متوجہ ہوسکتی ہے تو یہاں جو بیمار ہیں، یہ انسان ہیں اور اللہ رب العزت کو انسانوں سے محبت ہے تو ان کی خدمت پر ہمیں کتنی رحمتیں مل سکتی ہیں اِس کا ہم شمار بھی نہیں کرسکتے۔