گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
ہمیں کیا کرنا چاہیے ؟ ہمیں چاہیے کہ اتنا کھائیں کہ ہمارے جسم کی جو قوت ہے باقی رہے، تاکہ ہم عبادات اور دوسرے کام کاج آسانی سے کرسکیں۔ ہماری اور بلکہ میری اپنی حالت تو یہ ہے کہ اگر میں ایک وقت کا کھانا نہ کھاؤں تو دوسرے وقت سر میں درد ہونے لگتا ہے اور کچھ بھی اچھا نہیں لگتا۔ بس کھانے کی طلب ہوتی ہے کہ کسی طرح کھانا کھالوں۔ ہم کمزور لوگ ہیںہمارے ضعف کو سامنے رکھتے ہوئے آج ہمیں مشائخ قلتِ طعام کا مشورہ نہیں دیتے کہ دو دو دن نہ کھاؤ لیکن ہمیں پتہ تو ہو نا چاہیے کہ اصل بات کیا ہے۔لہذا ہم اس وقت کھائیں جب بھوک لگ رہی ہو اور اس وقت چھوڑ دیں جب تھوڑی سی بھوک باقی ہو۔ اتنا تو ہم کرہی سکتے ہیں ۔بھوک لگنے کا ثبوت : اور جب بھوک لگ رہی ہو اس وقت اس کی دلیل کیا ہوگی ؟کہ واقعی بھوک لگ رہی ہے۔ یہ بات بھی علماء نے لکھی ہے کہ ہم کہیں ہمیں بھوک لگ رہی ہے تو اس کی سچائی کی دلیل کیا ہے؟ سبحان اللہ! اور پھر بڑی پیاری دلیل دیتے ہوئے فرمایا کہ واقعتاً بھوک لگنے کی دلیل یہ ہے کہ جو سامنے آجائے کھالے۔ آپ کہہ رہے ہیں کہ مجھے بھوک لگ رہی ہے۔ بیگم صاحبہ نے کھانا سامنے لا کر رکھا۔ ’’مجھے یہ نہیں چاہیے مجھے وہ نہیں چاہیے‘‘ کا مطلب یہ ہے ابھی نفس کے اندر بھوک کی خواہش کم اور لذتوں کی خواہش زیادہ ہے۔ جس وقت بھوک لگ رہی ہو جو سامنے آجائے انسان کھالیتا ہے کہ ابھی تو جو آگیا ہے ٹھیک ہے الحمدللہ۔ بسم اللہ پڑھی اور کھالیا۔ تو بھوک لگنے کی سچائی کی دلیل بھی علماء نے لکھ دی تا کہ ہمارا نفس ہمارے ساتھ مکر نہ کرے اور ہمیں تمام باتیں کھل کر معلوم ہوجائیں۔