گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
آپﷺنے اسے تناول فرمایا۔ (مسند حمیدی،سیرۃ خیرالعباد جلد7صفحہ303) ایک اور صحابی حضرت عبداللہ بن بسر رضی اللہ تعالٰی عنہ کہتے ہیں کہ نبی ﷺ میرے ابو کے پاس گھر میں تشریف لائے اور انہوں نے نبی ﷺ کے لیے کھجور کا ملیدہ رکھا اور آپﷺ نے اس کو نوش فرمایا۔ (مسلم ،ترمذی،سیرۃ خیرالعباد جلد7صفحہ303) حیس عربوں کا اور حضورﷺ کا مرغوب طعام تھا، امی عائشہr فرماتی ہیں کہ آپﷺ کو حیس بہت پسند تھا۔ (سیرۃ خیرالعباد جلد7صفحہ303) علّامہ عینی رحمۃ اللہ علیہ نے ذکر کیا ہے کہ یہ کھجور پنیر اور گھی سے بنایا جاتا تھا، اور کبھی پنیر کے بجائے آٹا ڈال دیتے یعنی کھجور آٹا اور گھی او ر پھر اسے آپس میں ملالیا جاتا اس کو ہم لوگ ملیدہ کہتے ہیں۔ (فتح،عمدۃ القاری جلد21صفحہ57)خزیرہ : ایک اور چیزہے اس کو خزیرہ کہتے ہیں۔ حضرت عتبہ بن مالک رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں کہ میں نبی ﷺ کے پاس آیا اور کہا کہ اے اللہ کے نبی ﷺ! میری آنکھوں میں تکلیف ہے آنسو گرتے رہتے ہیں مجھے مسجد میں آنا مشکل ہوجاتا ہے، اگر آپ مناسب سمجھیں تو میرے عذر کی وجہ سے آپ ﷺمیرے گھر تشریف لائیںاور میرے گھر میں کسی جگہ آپﷺ نماز پڑھ دیں تاکہ میں اسی جگہ کو اپنی نماز کی جگہ بنالوں، اورپھر میں وہاں نماز پڑھتا رہا کروں گا اور برکت حاصل کروں گا۔ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ ہاںٹھیک ہے۔ دوسرے ہی دن نبی ﷺ نے دن چڑھنے کے بعد ظہر سے پہلے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالٰی عنہ کو ساتھ لیا اور عتبہ بن مالک رحمۃ اللہ علیہ کے گھر کی طرف روانہ ہوگئے۔ Knockکیا، اجازت چاہی۔ فرماتے ہیں کہ میں نے دروازہ کھولا ،اندر بٹھایا،