گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
پکڑی اور دعا کی درخواست کی کہ اے اللہ کے نبیﷺ! میرے لیے دعا کر دیجئے۔ تو آپ ﷺ نے دعا دیتے ہوئے فرمایا: اَللّٰھُمَّ بَارِکْ لَھُمْ فِیْمَا رَزَقْتَھُمْ فَاغْفِرْلَھُمْ فَارْحَمْھُمْ (مسلم جلد 2صفحہ 180)اہم نکات : اس واقعہ کے اندر کئی باتیں سمجھنے کی ہیں کہ نبی ﷺ کسی کی دعوت پر گئے، ان لوگوں نے کھانا پیش کیا، آپ ﷺ نے کھانا کھایا، وہ کھجور لے کر آئے تو نبی ﷺ دائیں ہاتھ سے کھجور کھا تے رہے اور الٹے ہاتھ کی دو انگلیوں شہادت والی اور اس کے برابر والی جوبڑی لمبی انگلی ہوتی ہے ان دونوں کی مدد سے نبی ﷺ اپنے منہ مبارک سے گھٹلیاں نکال رہے تھے ۔ اور جب کھانا کھا چکے تو میزبان نے درخواست کی کہ اے اللہ کے نبیﷺ! دعا کر دیجئے۔ تو نبی ﷺ نے ان کے لیے دین اور دنیا کے لیے برکت کی دعا کی۔ اس سے معلوم ہوا کہ اگرکوئی انسان کسی کی دعوت کرے تو مہمان سے دعا کروانا بھی سنت ہے۔اور مہمان کو بھی چاہیے کہ جب کہیں جائے تو وہ میزبان کو و سعت رزق کی اور مغفرت کی دعا دے۔ یہی صحابی عبد اللہ بن بسر رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں کہ ہمارے یہاں نبی کریمﷺ تشریف لائے اور میری والدہ نے چادر بچھائی اور آپ ﷺ اس چادر پر تشریف فرما ہوئے پھر کھجور پیش کی گئی آپﷺ نے اسکو کھایا اور اس طرح کھا رہے تھے کہ دائیں ہاتھ سے کھاتے اورگٹھلی کوالٹے ہاتھ کی شہادت اور بیچ والی انگلی سے نکال رہے تھے۔ (سیرت جلد2صفحہ318) ایک صحابی رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں کہ میں آپ ﷺ کے پاس بیٹھا ہوا تھا اور آپﷺ کھجور