گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
گویا پوری دنیا اُس کے لیے جمع کردی گئی۔ (ترمذی) صحت کو بڑی نعمتوں میں شمار کیا گیا ہے اور یہ بھی حدیث ہے کہ اللہ رب العزت کو کمزور کی بہ نسبت صحت مند مومن زیادہ پسند ہے کیونکہ وہ اعمال زیادہ کرسکتا ہے۔ صرف نماز، روزہ نہیں کسی کی مدد کرنا اور اپنی ڈیوٹی کو نبھانا، گھر والوں کی کفالت اور اُن کا خیال رکھنا، یہ سارے کام وہ زیادہ بہتر انداز میں کرسکتا ہے۔ اسی لیے صحت کو بڑی نعمتوں میں شمار کیا گیا ہے۔ اللہ ہم سب کو صحت عطا فرمائے آمین۔بیماروں کے لیے آسانیاں : اب نبیﷺ نے صحت کا کتنا خیال رکھا، اس کو بھی ایک مثال کے ساتھ سمجھیں۔ ارشاد فرمایا کہ ’’دیکھو! اگر تم بیمار ہو پانی کا استعمال تمہارے لیے مشکل ہے ، تکلیف ہوتی ہے اور ڈاکٹر نے بتادیا کہ پانی کا استعمال تمہارے اس زخم کے لیے نقصان دہ ہے تو فرمایا تیمم کرلو‘‘ کیونکہ بغیر وضو کے نماز نہیں ہوتی ،لیجیے! اللہ رب العزت کی طرف سے رعایت مل گئی اور پانی کو بھی معافی کردیا اور فرمایا کہ تیمم کرلو۔ تو یہ بھی صحت کا خیال رکھنے کی ایک نشانی ہے اور ایک بنیادی اصول سمجھا دیا۔قرآن وحدیث کی حقانیت کی ایک مثال : ایک مرتبہ خلیفہ ہارون رشید کے دربار میں ایک عیسائی آیا جو پادری بھی تھا حکیم بھی تھا۔ ہارون رشید کے دربار میں آکر اُس نے کہا کہ تم لوگ یہ Claimکرتے ہو کہ قرآن کے اندر ہر چیز کا علم موجود ہے تو بتاؤ کہ کیا صحت کے بارے میں اُس میں رہنمائی موجودہے؟ تو وہ زمانہ ایسا تھا جب وقت کے بادشاہ اہل علم کے قدردان ہوتے تھے، سنت کے قدردان تھے، علماء اُن کے پاس ہوتے تھے۔ تو ایک عالم دربار میں کھڑے