گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
2 فرماتے ہیں کہ تبرکاً کسی نیک صالح آدمی کو بلوا کے ان سے نماز پڑھوانا اور اس جگہ سے تبرک حاصل کرنا۔ 3 لکھتے ہیں کہ بڑوں اور بزرگوں کو برکت کے لیے اپنے گھر بلانا۔ 4 اس سے پتا چلتا ہے کہ بڑوں کو بھی ایسی بات قبول کرلینی چاہیے۔ 5 لکھتے ہیں کہ محلے یا گھر میں کوئی نیک اور صالح بزرگ آئیں تو دوسرے لوگوںکا وہاں جانا، ان کی صحبت میں بیٹھنا، زیارت وملاقات کرنا۔ 6 صاحب خانہ اگر کسی نیک آدمی کو بلائیں اور جماعت کا موقع آجائے تو صاحب خانہ کو چاہیے کہ اس نیک آدمی سے نماز کی درخواست کریں کہ امامت کروائیں۔ 7 اور ساتواں فائدہ لکھتے ہیںکہ معذور آدمی کا گھر میں ہی نماز پڑھنا عذر پہ Dependکرتا ہے کہ ایسے کھانسی وانسی کا عذر نہیں چلتا ،ہاں اگر کوئی بہت بڑا عذر ہو توگھر پہ نماز پڑھ سکتے ہیں۔ جیسے وہ فرماتے تھے کہ ہر وقت آنکھوں سے پانی گرتا ہی رہتا ہے ورنہ مسجد میں جانا مردوں کے لیے ضروری ہے ۔ 8 اور آٹھواں فائدہ لکھتے ہیں کہ اہل علم اور فضل کو گھر بلا کر ان کا کھانے سے اکرام کرنا، یعنی نیک لوگوں کو کھانا کھلانابھی سنت کے درجہ میں ہے۔ (عمدۃ القاری جلد4صفحہ170)خبیص : اچھا ایک چیز اور بھی لکھی یعنی خبیص۔ یہ ایک حلوہ تھا جو آٹے اور میدے سے بنتا تھا۔ حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں کہ انہوں نے گھی، گیہوں اور شہد کو ملا کر خبیص بنایا۔ اور فرماتے ہیں: میں وہ پیالہ لے کر نبی کریمﷺ کے پاس حاضر ہوا، آپﷺ نے فرمایا: عثمان! یہ کیا ہے؟ تو حضرت عثمان رضی اللہ تعالٰی عنہ نے عرض کیا: یہ وہ کھانا ہے اے اللہ