گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
صحت کے اصول قرآن اور حدیث سے : واقعہ کچھ ایسا ہے کہ خلیفہ ہارون رشید کے دربار میں ایک مرتبہ ایک عیسائی آیا جو پادری بھی تھا اور حکیم بھی تھا اور وہ زمانہ ایسا تھا کہ وقت کے بادشاہوںاور خلفاء کے پاس علماء کرام بھی ہوتے تھے اور اس وقت کے لوگ اہل علم کی قدر دانی کیا کرتے تھے۔ علم دین کے قدر دان ہوا کرتے تھے۔ وہ عیسائی پادری آیا اور کہنے لگا: دیکھو تم لوگ یہ کہتے ہو کہ تمہارے رب نے تمہیں سب کچھ بتادیاہے تو کیا قرآن مجید جس کو تم اللہ کی کتاب کہتے ہو، اس میں صحت کے متعلق بھی کوئی اصول ہے ؟ تو خلیفہ ہارون رشید نے علماء کی طرف دیکھا تو ایک عالم کھڑے ہوئے، کہنے لگے: میں جواب دوں؟ کہا :ہاں جی آپ جواب دے دیجیے۔ تو انہوں نے جواب دیا۔قرآن مجید کے اندر صحت کے بارے میں حکم : قرآن پاک میں صحت سے متعلق یوں بیان کیا گیا ہے: ﴿کُلُوْا وَاشْرَبُوْاوَ لَا تُسْرِ فُوْا﴾ (سورۃ الاعراف:31) ’’کھاؤ اور پیو اور اسراف نہ کرو‘‘۔ اوور ایٹنگ ( Overeating) نہ کرو، ضرورت کے درجے میں ضرور کھاؤ لیکن غیر ضروری چیزیں نہ کھاؤ، اسراف نہ کرو۔ اس نے یہ بات سنی تو خاموش ہوگیا۔ پھر کہنے لگا کہ تم کہتے ہو کہ حضور پاکﷺ تمہارے نبی ہیں اور تمہیں انہوں نے ہر چیز کے بارے میں رہنمائی دی ہے تو کیا صحت کے بارے میں بھی کوئی رہنمائی ہے ؟ تو ہارون رشید نے پھر علماء کی طرف دیکھا وہی عالم دوبارہ کھڑے ہوئے کہنے لگے کہ میں جواب