گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
جائے وہ لگانے کی کوشش کرتا ہوں۔ یہ نوجوان سن لیں ،سمجھ لیں کہ یہاںکسی کو بے لباس کریں گے تو قیامت کے دن اللہ رب العزت ان کو جہنم کے لباس عطا کریں گے۔ ﴿سَرَابِیْلُھُمْ مِّنْ قَطِرَانٍ﴾ (ابراھیم:50) وہ لباس عطا فرمائیں گے جو گندھک کا بناہوا ہوگا اور ان کو جہنم میں ڈال دیں گے۔ کسی بے حیا کے لیے آج کسی کو بے لباس کرنا آسان تو ہوسکتا ہے لیکن قیامت کے دن اس کا وبال اٹھانا مشکل ہوگا۔میاں بیوی کا لباس ہونے کا مطلب : لباس سے متعلق آخری بات بھی عرض کردوں۔ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے میاں بیوی کے بارے میں فرمایا: ﴿ھُنَّ لِبَاسٌ لَّکُمْ وَاَنْتُمْ لِبَاسٌ لَّھُنَّ﴾ (البقرۃ:187) ’’وہ (عورتیں) تمہارے لیے لباس ہیں اور تم ان کے لیے لباس ہو‘‘۔ کیوں کہا؟ دیکھیں! لباس سے انسان کو زینت ملتی ہے۔ فرمایا کہ میاں کو بیوی سے زینت ملے گی اور بیوی کو شوہر سے زینت ملے گی۔ دونوں ایک دوسرے کے لیے زینت ہوں گے۔ لباس سے انسان کے عیب چھپ جاتے ہیں تو یہاں سے ظاہر ہواکہ میاں کی ذمہ داری ہے کہ بیوی کے عیب چھپائے، سسرال میں بیان نہ کرے، میکے میں بیان نہ کرے، کسی تیسرے کو بیان نہ کرے۔ اور بیوی کی ذمہ داری ہے میاں کے عیب کو چھپائے۔ لباس کا کام عیب چھپانا ہوتا ہے،اور لباس کا کام گرمی اور سردی سے حفاظت دینا ہوتا ہے تو یہ ایک دوسرے کو حفاظت دیں۔ اور لباس کا کام ایک دوسرے کو