گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
اسلام قبول کر چکی ہوتی۔ قصور ہمارا ہے کہ ہم نے اسلام کے حسن کو اور نبی ﷺ کی پیاری سنّتوں کو دنیا کے آگے نہیں کھولا۔ ہم نے ایسے سائنس دان پیدا کرنے بند کر دئیے جو ایک طرف عالم بھی ہوتے مسلمان بھی ہوتے اور دوسری طرف سائنس کی باریکیوں کو سمجھ کر نبی ﷺ کی سنّتوں کے فائدے دنیا کو بتاتے، یہ ہماری کمزوری ہے۔ آج ہمارے مذہب کے نوجوان جب کسی سنّت پر عمل کر رہے ہوتے ہیں تو شرم محسوس کر رہے ہوتے ہیں جیسے معاذ اللہ! انہوں نے کوئی جرم کر لیا ہو۔ پھر جب ان کو سائنسی طور پر سمجھایا جائے اس کے اندر یہ فائدے ہیں تو اللہ ربّ العزّت ان کو ہمّت عطا فرما دیتے ہیں۔دل کا علاج عجوہ کجھور سے حدیث کی روشنی میں : اسی طرح عجوہ کجھور کے بارے میں بھی چند باتیں سن لیجیے!حضرت فرماتے ہیں کہ میرے ایک دوست کا کولیسٹرول لیول ہائی ہو گیا۔ ڈاکٹر نے ان سے کہا کہ آپ اس کو کنٹرول کریں ۔وہ مریض حضرت کے قریبی جاننے والے تھے، انہوں نے حضرت کو فون کر کے کہا کہ حضرت! ہو سکتا ہے مجھے ہارٹ اٹیک ہو جائے، اب میں کیا کروں؟ توحضرت فرماتے ہیں کہ میں نے پھر نبی ﷺ کی زندگی پرآپکی سنّت پر غور کرنا شروع کیا تو روشنی کا مینار مجھے نظر آگیا اور مبارک زندگی میں ایک واقعہ ملا۔ حضرت سعد رحمۃ اللہ علیہ ایک صحابی ہیں، وہ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا: اے اللہ کے نبی! مجھے سینے کے اندر درد اور گھٹن ہوتی ہے۔ نبی ﷺ نے فرمایا کہ یہ تو دل کی بیماری ہے۔ اس حدیث کو پڑھ کے پتا چلا کہ دنیا میں سب سے پہلے ہارٹ اٹیک کو (diagnose) حضورِ پاکﷺ نے کیا۔ہار ٹ کی بیماری کو، دل کی بیماری کو نبی ﷺ نے محسوس کیا حالانکہ سینے کی گھٹن کا دل کے ساتھ کیا تعلق؟ چودہ سو سال پہلے کس کو پتا تھا؟لیکن نبی ﷺ نے فرمایا کہ یہ تمھیں دل کی بیماری ہے۔ پھر انہوں نے پوچھا: اے اللہ کے نبی ﷺ!