گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
وہاں دیکھ کر آیا ہوں جو چاہے جاکے دیکھ لے۔ شروع کے جو لباس تھے چودھویں ، پندرھویں، سولہویں صدی کے، وہ تمام لباس اُس لباس سے مشابہت رکھتے ہیں جو سیدنا حسین رضی اللہ تعالٰی عنہ کا لباس وہاں ڈسپلے میں ہے ،کُھلے، چوڑے اور موٹے۔ آہستہ آہستہ جیسے جیسے صدیاں آگے آتی گئیں، ان کے لباس میں پھول بوٹے آتے گئے۔ وہ کوئی لا ل رنگ کا تھا ،کوئی گرے کلر کا تھا اور کسی پرگولڈن کلرکی آرائش ہوئی ہوئی تھی، تو رنگ آتے گئے۔ پہلے سادگی تھی چلتے چلتے رنگ آتے گئے اور انیسویں صدی میں جو آخری لباس تھے وہ پینٹ شرٹ تھا۔سلطنت عثمانیہ کے زوال کی ایک وجہ : جیسے ہی یہ لباس آیا سلطنت عثمانیہ کا وجود اس دنیا سے ختم ہو گیا۔ یہ میرا دعوی نہیں میں آپ کو حقیقت بیان کر رہا ہوں۔ وہاں جاکر دیکھ لیجیے کہ شروع میں بادشاہوں کے لباس میں سادگی تھی۔ سلطنت عثمانیہ پوری دنیا پہ حکمران تھی۔ آہستہ آہستہ سادگی ختم ہوتی گئی، اُسی لباس میں جو سنت کے قریب تھا ، اندر پھول بوٹے آتے چلے گئے رنگ لال ہوگیا، گلابی ہوگیا، گولڈن ہوگیا۔ پھر ان گولڈن رنگوں کے بعد وہاں آخری لباس جو تھا وہ پینٹ شرٹ تھا کہ جی آخری بادشاہ کا یہ لباس تھا اور جیسے ہی یہ غیروں کالباس آیا اللہ تعالیٰ نے حکومت ہی واپس لے لی اور یہ بات پکی ہے۔برائی پھیلانے کے چار طریقے : ایک بات اور سمجھ لیجیے! آج کافر چار طریقوں سے برائی پھیلا رہا ہے اور اس پر انہوں نے پوری ریسرچ کی ہے کتابیں لکھی ہیں۔