گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
بچے کو کھجور کی گھٹی : غور کیجیے کہ کھجور کے بارے میں اسلام میں کتنا اہتمام ہے۔ بخاری شریف کی روایت ہے ابو موسیٰ رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں کہ میرے یہاں ایک لڑکا پیدا ہوا اور میں چھوٹے بچے کو حضورﷺ کی خدمت میں لے کر آیا ، آپ ﷺ نے اس کا نام ابراہیم رکھا اور آپﷺ نے کھجور چبا کر اس کے منہ میں ڈالی اور برکت کی دعا دی۔تو یہاں پہ دو تین باتیں قابل غور ہیں۔ اس عمل کو ہمارے ہاں گھٹّی کہتے ہیں اور عربی میں تَحْنِیْکْ کہتے ہیں۔ یہ حضورِ پاکﷺ کی مبارک سنت ہے اور آج امت سے یہ ختم ہوتی چلی جا رہی ہے۔ بچہ پیدا ہوگا تو سب سے پہلے ٹیکے لگانے کی فکر کریں گے، گھٹّی کی فکر نہیںکرینگے۔ گھٹی کا طریقہ یہ ہوتاہے کہ کسی نیک صالح بزرگ ، کسی اللہ والے کو کھجور دی جائے وہ اسکو اپنے منہ سے چبا کر نرم کر کے دے دیں اور بچے کو چٹا دی جائے ۔ فرمایا کہ سب سے پہلا کھانا کوشش کر کے انسان اپنے بچے کویہ گھٹّی یعنی کھجور کی گھٹّی دے۔اس کی برکتیں ملیں گی، کیونکہ نبی ﷺ نے اس درخت کو مومن کے ساتھ تشبیہ دی ہے، اس لیے کسی صالح آدمی سے چبوا کر چٹانا چاہیے ان شاء اللہ اس کی برکت سے بچے میں نیکی آئے گی۔کھجور اور مکھن : بعض اوقات نبی ﷺ نے کھجور کے ساتھ مکھن کو بھی ملایا ہے۔ روایت میں آتا ہے کہ نبی کریم ﷺ کسی کے یہاں تشریف لائے ، ان لوگوں نے آپ ﷺ کے لیے چادر بچھا دی اور آپﷺ چادر پر تشریف فرما ہوئے۔ اللہ تعالی نے وہاںپہ جہاں آپ ﷺ مہمان کے طور پہ موجود تھے وحی نازل ہوئی۔ اور اس کے بعد گھر والوں نے آپ ﷺ کی خدمت میں