گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
آپﷺ کی عادت مبارکہ تھی اور معمول تھا کہ کھانے کے فوراً بعد پانی نوش نہیں فرماتے تھے۔ (مدارج صفحہ 17)پانی پینے کا مسنون طریقہ : نبی کریمﷺ کی عادت طیبہ یہ تھی کہ پانی کو چوس کر پیتے تھے انڈیلتے نہیں تھے۔ جیسے کہ کہا جاتا ہے کہ فلاں آدمی انجوائے کررہا ہے اور آرام آرام سے پی رہا ہے۔ تونبیd چوس کر پیتے تھے انڈیلتے نہیں تھے۔ اور تین سانس میں پیتے تھے اور فرماتے تھے کہ یہ زیادہ خوش گوار مزیدار اور بہتر ہے۔ (مجمع الزوائد جلد5صفحہ 83،سیرت شامی جلد7صفحہ 375) مطلب یہ ہے کہ لبوں اور ہونٹوں سے پانی چوستے ہوئے پیتے تھے، اور یہ بات گلاس اور کٹورے میں تو پائی جائے گی مگر بڑے برتن جگ وغیرہ میں توایسا کرنا مشکل ہوگا۔ اسی طرح پانی کو غٹ غٹ پینا فوراً سے پی لینا بھی ٹھیک نہیں، نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جب پانی پیو تو چوس کر پیو غٹ غٹ مت پیو۔ (جمع الوسائل صفحہ 253) علماء نے لکھا کہ اس سے جگر کی بیماری پیدا ہوجاتی ہے۔ (احیاء العلوم جلد2صفحہ 11) انس بن مالک رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اکرمﷺ تین سانس میں پانی پیتے تھے۔ (ترمذی جلد 2صفحہ 10) فرماتے تھے کہ اس طر ح پینا زیادہ خوش گوار ہے اور بدن کو خوب سیر اب کرنے والا ہے۔ (ترمذی جلد 2صفحہ 10)پینے کے دوران برتن میں سانس مت لیں : ابو قتادہ رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺ نے منع فرمایا کہ انسان برتن میں سانس