گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
دیا۔ یہاں سے معلوم ہوا کہ دسترخوان پر جو بھی کچھ آئے ہر چیز کھانا ضروری نہیں ہوتا ، جو چیز مناسب نہ ہوکچی ہو اسکو چھوڑا جاسکتا ہے۔لیکن نہ رزق کو برا کہے، نہ لانے والوں کو برا کہے، نہ پکانے والوں کو برا کہے۔ اب پیچھے جو حدیث بیان کی کہ وہ گھر جس میں کھجور نہیں ہے ایسا ہے جیسے اس میں کھانا ہی نہیں، توہمیں چاہیے کہ ہم گھر کے اندر کھجور لازمی رکھا کریں اور اس کو کھانے کا اہتمام کریں۔ نبی ﷺ سے محبت کی علامت یہ ہے کہ آج سے ہمیں کھجور سے محبت ہو جائے ۔خواتین کے لیے کھجور : ایک جگہ نبی ﷺ کا یہ قول نقل کیا گیاہے کہ بچے والی عورت کو جس نے بچہ جنا ہو یاجس کا بچہ چھوٹا ہو کھجور کھلائو ،اگر کھجور نہ پا سکو تو چھوہارا ہی کھلاؤ۔اور آگے فرمایا: اس درخت سے بہتر کوئی درخت نہیں جس کے نیچے اللہ تعالیٰ نے بی بی مریم کو رکھا۔ حضرت مریم کے لیے اللہ رب العزت نے فرمایا تھا کہ ﴿فَکُلِیْ وَاشْرَبِیْ﴾ ’’پس تم کھائو بھی اور پیو بھی‘‘۔ (مریم:26) تو وہ درخت کھجور کا تھا اور ان کو کھجور کھانے کا حکم دیا ، یعنی کہ جب عورت ان دنوں کے اندر ہو یا ایسی حالت میں کہ پیدائش کا وقت قریب ہو ، بچے چھوٹے ہوں اسکو خاص طور سے حضورپاک ﷺ نے تلقین فرمائی کہ یہ کھجور کا استعمال کرے۔ اس کے بیشمار جسمانی فوائد ملیں گے۔ اب ہم ڈاکٹر سے وٹامنز Vitamin تولیتے ہیں اور بہت ساری چیزیں لیتے ہیں ، لیکن یہ کھجور ایک ملٹی وٹامن Multivitamin چیز ہے، یہ ہمیں کھانی چاہیے اور آقاﷺ کی سنت بھی ہے حکم بھی ہے۔