گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
ہیں تو دوپٹہ انکو بوجھ لگنے لگتا ہے۔ شروع سے اگر پہنائیں گے تو ان کی عادت بن جائے گی بوجھ نہیں لگے گا۔ اب شروع ہی عمر میں ہی اسکرٹ پہنا رہے ہیں ،پینٹ شرٹ پہنا رہے ہیں، ایسا لباس جو کافروں سے مشابہت رکھتا ہے ٹی وی دیکھ دیکھ کر، میڈیا دیکھ دیکھ کر پہنا رہے ہیں۔ یہ کسی بھی طرح بڑے ہو کر ان بچوں کو بوجھ نہیں لگتا۔ علماء نے فرمایا کہ وہ لباس جو عورت کے بالغ ہونے کے بعد پہننا جائز نہیں وہ ابتدا میں پہنانابھی مکروہ ہے کیوںکہ مشابہت کسی اور سے ہے۔حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالٰی عنہ کے زمانے کا ایک واقعہ : ایک بات یاد آگئی۔ ایک مرتبہ فاروق اعظم رضی اللہ تعالٰی عنہ کے دور میں ایک قالین آیا غالباََ قیصر روم کا یا کسریٰ کا تھا۔ خیر ان دونوں میں سے کسی ایک کا قالین آیا۔ بہت قیمتی قالین تھا۔ اس کے جب بعد میں ٹکڑے کیے گئے تو ایک ایک بالشت لاکھوں درہم کا سیل ہوا، اتنا قیمتی قالین تھا۔ جب قالین آیا تو صحابہ کرام] حیران ہوگئے کہ یہ کیا چیز آگئی اور اس کے بارے میں پورا مشورہ ہوا کہ کیا کریںاس کو تقسیم کرنا ہے یا رکھنا ہے۔ تو بعض لوگوں نے یہ مشورہ دیا کہ اتنی تاریخی چیز ہے اتنی قیمتی چیز ہے یہ ہماری ثقافت کا حصہ بن سکتی ہے، ہمارے میوزیم میں سج سکتی ہے۔ ہم اس کو سنبھال کے رکھ لیں تاکہ دنیا دیکھے کہ یہ کیاانوکھا عجوبہ بنا ہوا ہے۔ اب کچھ لوگوں نے اور حضرات صحابہ] نے اس مجلس میں یہ مشورہ دیا، وہاں حضرات تابعین بھی موجود تھے۔ مشورے جمع ہوئے تو وہاں پہ حضرت علی رضی اللہ تعالٰی عنہ بھی موجود تھے۔ آپ رضی اللہ تعالٰی عنہ نے فرمایا کہ دیکھو! یہ تاریخی تو ہے، یہ قیمتی چیز تو ہے، یہ یادگار تو ہے لیکن یہ یادگارعیاشی کی یادگار ہے، دین کی یادگار نہیںہے۔ تو جیسے ہی آپ رضی اللہ تعالٰی عنہ نے یہ جملہ بولا اسی وقت سب نے فیصلہ