گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
فائدے اس کو وہاں بھی مل رہے ہیں۔ سنّت کے اندر یہ سارے سائنسی فائدے انسان کو مل رہے ہیں۔ لہٰذا محسنِ انسانیت کے طریقوں میں انسانیت کے لیے فائدے ہی فائدے ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے محبوب ﷺ کی ایک ایک سنّت پر عمل کریں تا کہ اللہ کے یہاں بھی سرخرو ہو جائیں اور دنیا کے فائدے بھی حاصل کر لیں۔مختلف اوقات کی نمازوں کی رکعات کی تعداد میں فرق کا ایک فائدہ : اس کے بعد حضرت جی دامت برکاتہم نے نماز کی رکعتیں اور ان کے متعلق بھی کچھ سائنسی باتیں بتائیں۔ فرمایا کہ جب انسان رات کو سوتا ہے تو اسکی نبض کی رفتار کم ہو جاتی ہے، اور صبح اٹھتا ہے تو اس کے جسم کا شوگرلیول کم ہوتا ہے اور بلڈ پریشر بھی کچھ ڈاؤن ہوتا ہے۔ تو اس لیے چونکہ صبح شوگر لیول ڈاؤن تھا اللہ تعالیٰ نے آدمی کو ایکسرسائز کرنے کا حکم دیا۔ اس ایکسر سائز کا نام کیا ہے؟ نماز ِ فجر۔ اس نماز کی رکعتیں کتنی بنائی گئیں ؟چار یعنی مختصر سی، کیونکہ لیول تو پہلے ہی ڈاؤن ہے لہٰذا زیادہ ایکسر سائز کرنے کی ضرورت ہی نہیں ہے۔ لیکن جب دن ہوا اور ہم نے ناشتہ بھی کر لیا اور دوپہر کے وقت ہم نے خوب ٹکا کے کھانا بھی کھایا تو دوپہر کے وقت شوگر بھی بڑھ گئی اور کولیسٹرول لیول بھی بڑھ گیا تو دوپہر کے کھانے کے بعد کتنی رکعتیں بتائیں ؟بارہ، کیونکہ اب اس کو زیادہ ایکسرسائز کی ضرورت ہے ۔اسکے تھوڑی دیر بعد ہم نے جناب! آئسکریم بھی کھا لی، فانٹا بھی پی لی تو اب دوبارہ پھر نماز کا وقت آگیا تو اللہ تعالیٰ نے عصر کی نماز رکھ دی تو کتنی رکعات بتائیں؟ بتایا کہ چار تو کمپلسری ہیں یہ تو کرنی ہی کرنی ہیں، لیکن اگر آٹھ پڑھ لو گے تو تمھارا ہی زیادہ فائدہ ہے۔ تو بارہ رکعات کی اب ضرورت نہیں چار سے بھی گزارا ہو سکتا ہے، آٹھ پڑھ لو تو چلو اچھی بات ہے اوپشنل(Optional) ہے۔ پھر عصر کے بعد ہم