گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
ہیں جیسے شہد اور مکھن کو کھانا مرغوب ہوتا ہے۔ نبی ﷺ مسکرائے اور فرمانے لگے: عائشہ! تیرا جواب بہت اچھا ہے۔تو معلوم ہوا کہ بیوی کے ساتھ اس طرح دل لگی کی باتیں کرنا گھر کے ماحول کو دین پر رکھنے کے لیے ضروری ہے۔ ورنہ کیا ضرورت تھی اللہ کے نبیﷺ کو کہ بیوی کو ایسے الفاظ کہتے اور بیوی آگے سے یوں جواب دیتیں۔ یہ نبی ﷺ نے گھر والوں کے ساتھ محبت کا اظہار کیا، اور نبی ﷺ کا یہ طریقہ امت کے خاوندوں کے لیے سنت ہے کہ یہ اپنے گھر میں محبتیں دیں پھر محبتیں پائیں۔ایک صاحب کا واقعہ : ایک مرتبہ ایک صاحب حضرت جی کے پاس آئے بیعت ہوئے۔ نیکی تقوی پرکچھ زندگی آئی تو حضرت فرماتے ہیں کہ چند دنوںکے بعد بڑے غصے میں آئے ہوئے تھے اور انکی طبیعت کے اندربڑا غصہ تھا۔ کہنے لگے کہ حضرت! یہ جو عورتیں ہوتی ہیں پوری شیطان کی چیلیاں ہوتی ہیں ، سنت پر عمل نہیں کرتیں ، یہ نہیں کرتیں وہ نہیں کرتیں۔ حضرت جی نے ان سے پوچھا کہ بھئی مسئلہ کیا ہے ؟ کہنے لگے کہ جی میں اپنی بیوی کو کہتا ہوں کہ یہ نیکی کا کام کرو، وہ کرتی ہی نہیںہے۔ تو حضرت نے اس سے پوچھا: بھئی آپ کو تو صحبت ملی تو آپ نے ذکر شروع کیا، اللہ کی یاد میں بیٹھنا شروع کیا، اس کو تو ابھی یہ ماحول نہیں ملا۔ ماشاء ا للہ ویسے کیا آپ ساری سنتوں پر عمل کرتے ہیں ؟ کہا: جی حضرت جی! میں توبالکل ساری سنتوں پر عمل کرتا ہوںلیکن وہ نہیںکرتی۔آپ مجھے بتائیں کہ میں اس کا کچھ کروں؟ حضرت نے فرمایا: ماشاء اللہ آپ ساری سنتوں پر عمل کرتے ہیں ، کیا آپ نے محبت کے ساتھ اپنی بیوی کے منہ میں کبھی لقمہ ڈالا؟ اب وہ چپ۔ حضرت نے پوچھا کہ کیا آپ نے یہ سنت پوری کی؟ اب خاموش۔ حضرت نے فرمایا کہ دیکھو