گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم اور اٹھتے ہوئے پڑھ لے: اَلْحَمْدُلِلّٰہِ کَثِیْرًا تو اللہ تعالیٰ اس شخص کی مغفرت فرمادیتے ہیں۔ دیکھیں چھوٹی چھوٹی سی باتیں ہیں اگر ہم اپنی زندگی میں لے آئیں تو ہمارے لیے آسانیاں ہوجائیں ۔کوئی اور کھلائے تو کیا دعا پڑھے ؟ پھر بعض دفعہ انسان کسی کے گھر مہمان بن کے کھاناکھانے جاتا ہے۔ اب مہمان کو بھی چاہیے کہ کھانا تو کھائے لیکن صاحب خانہ کو کچھ دعائیں بھی دے، ان میں سے دو دعائیں سن لیجئے۔ ایک دعا تو بہت مشہور بھی ہے اور آسان بھی ہے۔ حضرت مقداد رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے دعوت کے موقع پہ کہیں کھانا کھایا تو یہ دعا پڑھی: اَللّٰھُمَّ اَطْعِمْ مَنْ اَطْعَمَنِیْ وَاسْقِ مَنْ سَقَانِیْ ’’اے اللہ! جس نے مجھے کھلایاآپ اسے کھلائیے جس نے مجھے پلایا آپ اُسے پلائیے‘‘۔ (مسلم جلد2صفحہ 184) ایک مرتبہ نبی ﷺ سعد بن عبادہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کے یہاں تشریف لے گئے اوروہاں آپ کو روٹی اور زیتون پیش کیاگیا، آپﷺ نے نوش فرمایا اوریہ دعا پڑھی: اَفْطَرَ عِنْدَکُمُ الصَّائِمُوْنَ وَاَکَلَ طَعَامَکُمُ الْاَبْرَارُ وَصَلَّتْ عَلَیْکُمُ الْمَلَائِکَۃ (ابوداؤد) اِس میں تین باتیں ہیں کہ روزہ دار تمھارے پاس افطار کریں، تمہارا کھانا نیک لوگ کھائیں اور فرشتے تم پر دعائے مغفرت کرتے رہیں ۔