گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
اَللّٰھُمَّ بَارِکْ لَنَا فِیْہِ وَزِدْنَا مِنْہُ ’’اے اللہ! اس میں ہمارے لیے برکت عطا فرما اور اس سے زیادہ عطا فرما‘‘۔ (ترمذی نمبر3455،ابن ماجہ)نکتہ کی بات : باقی چیزوں کے بارے میں جو دعا پہلے گزری وہاں فرمایا تھاکہ اے اللہ! اس میں برکت عطا فرمااور اس سے بہتر عطا فرما۔ دودھ کے بارے میں بہتر کا لفظ نہیں فرمایا زیادہ کا لفظ فرمایا۔ کل رات کو ایک جگہ کھانے پہ گیا کسی نے دعوت پہ بلایا ،ما شاء اللہ خوب کھانا کھایا ، تووہاں ان کے والد صاحب بتانے لگے کہ وہ کھاناکھانے کے بعد بھی چار سے ساڑھے چار لیٹر دودھ پی لیتے ہیں ، تو میں حیران ہوا اللہ اکبر۔ پھرمیرے سامنے وہ دودھ کا پیالہ لے آئے۔ اب ہم تو تھوڑا پینے والے تھے دو سوڈھائی سو گرام، ماشاء اللہ وہ جو پیالہ آیاوہ بھی میرا خیال ہے 3 پاؤ یعنی ساڑھے سات سو MLسے زیادہ کا ہو گا تو میں تو اس پیالے کو دیکھ کے ڈر گیا۔ کہنے لگے: جی کوئی بات نہیںمیں تو چار لیٹر پیتا ہوں۔ پھر اگر کوئی پانی وغیرہ لایا ہے اور آپ پینا چاہتے ہیں لیکن اس میں کچھ تنکا وغیرہ ہے، اب کیا کریں۔حضرت عمر رحمۃ اللہ علیہ کا عمل : حضرت عمربن خطاب رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں کہ آپﷺ نے پانی مانگا، میں پیالے میں پانی لے کر حاضر ہوا۔ اس میں مجھے بال معلوم ہوا میں نے بال نکال دیا، میرے بال نکالنے کے عمل کو دیکھ کر آپ ﷺنے مجھے یہ دعا دی: اَللّٰھُمَّ جَمِّلْہُ (ابن سنی:477)