گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
’’آدم ﷺ کو سجدہ کرو ‘‘۔ توابلیس کے علاوہ سب نے سجدہ کرلیا۔ وہاں سے اس کو دشمنی ہوگئی کہ عزت والا تو میں تھا، میں نے لاکھوں سال عبادت کی تھی، میں نے اللہ کے قرب کا مقام پایا، زمین کے چپے چپے پر میں نے سجدے کیے۔ یہ کل کے پیدا ہونے والے آدم ﷺ کو سجدے کا حکم ہو رہا ہے اور مجھے کرنے کا حکم دیاجا رہا ہے۔ تو اس کو حسد ہوگیا اور اس نے اپنے دل کے اندر پنجابی میں کہتے ہیں کہ ’’وٹ رکھ لیا‘‘۔ تو انسان کے لیے اس نے اپنے اندر دشمنی رکھ لی اور اللہ تعالیٰ نے اس کو کھول کھول کے بیان کیا۔حضرت آدم اوراماں eاور شیطان : آدم ﷺ اور اماں حوّاg یہ دونوں میاں بیوی ہیں اور قرآن مجید کے اندر اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ یَنْزِعُ عَنْھُمَا لِبَاسَھُمَا لِیُرِ یَھُمَا سَوْ اٰتِھِمَا﴾ ( سورۃالاعراف : 27 ) ’’ان دونوں کا لباس اتروادیا تاکہ وہ ان کو ان کی شرم گاہیں دکھادے‘‘۔وسوسے کیوں ڈالے ؟ ﴿ فَوَسْوَسَ لَھُمَاالشَّیْطٰنُ﴾ ’’شیطان نے ان دونوں کے دلوں میں وسوسے ڈالے‘‘۔ وسوسے اس لیے ڈالے کہ یہ دونوں اپنے جسم کو دیکھ سکیں۔ ذرا غور کریں! اللہ تعالیٰ کتنی حیا والے ہیں، اللہ تعالیٰ کی غیرت کتنی ہے۔ اپنا بدن دیکھنا گناہ نہیں، شوہر بیوی کا بدن دیکھ سکتا ہے، بیوی خاوند کا بدن دیکھ سکتی ہے، لیکن اللہ تعالیٰ چاہتے ہیں کہ جنت اتنی