گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
کیونکہ پانی ویسے ہی عمدہ خالص اور بہترین چیز ہے۔ اس کو کسی چیز سے مزید سے خوشبو دار بنانے کی ضرورت نہیں، علماء نے اس کو منع کیا ہے۔ اور فرمایا کہ یہ امیر لوگوں کی عادت ہوا کرتی ہے کہ بعض دفعہ شادی یا دیگر موقعوںپر ایسا کرلیتے ہیں لیکن بہرحال پانی کو خوشبو دار بنانا فضول خرچی میںداخل ہے۔ (سیرت شامی صفحہ 360،فتح الباری جلد 10صفحہ 74)نبی کریمﷺکی خاص عادت مبارکہ : یہ تو سادہ پانی کی بات ہوگئی،اس کے علاوہ ایک اور چیز ہے شہد ملا پانی، رسول اکرمﷺ شہد میں پانی ملا کر نوش فرماتے تھے۔(مدارج النبوۃ جلد15صفحہ65 ) یہ سنت ہے اور نبی ﷺ کی ایک اور عادتِ مبارکہ تھی کہ نہار منہ شہد اور پانی استعمال فرماتے اور جب اس پر آدھا گھنٹہ تقریباً گذرجاتا پھر ناشتہ کرتے، شہد اور پانی پہلے پی لیا 20،25منٹ آدھا گھنٹہ انتظارہواپھر بھوک لگنے لگتی پھر کھانا کھاتے۔ روایت میں آتا ہے کہ نبی ﷺ شہد ملے پانی کونوشِ جان فرماتے جب کچھ وقت گذر جاتا اور بھوک معلوم ہوتی تو جو کچھ کھانے کو موجود ہوتا تناول فرماتے۔شہد ملا پانی پینے کے چند فائدے : ابن قیم رحمۃ اللہ علیہ نے لکھا ہے کہ اس میں صحت کی حفاظت ہے۔ شہد کا شربت ناشتے میں استعمال کرنا بلغم کو دور کرتا ہے، معدے کے لیے کئی حالات میں مفید ہے، معدے کی چکنائی کو زائل کرتا ہے اور فضلات کو دور کرتا ہے اور معدے کو اعتدال کے ساتھ گرم رکھتا ہے اور جوڑوں کو کھولتا ہے۔ (مدارج صفحہ 15)