گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
آج کی بات سنت کے سیکنڈ فیز کے متعلق ہوگی۔ اس کو ذرا دل کے کانوں سے سنیں۔ وہ کیا ہے؟ وہ یہ ہے کہ جس کام کونبی کریمﷺ نے جس طریقے سے کیا اس کا م کو اس سے بہتر کرنے کا انداز ہو ہی نہیں سکتا۔ جس کام کورسول اللہﷺ نے جس طریقے سے، جس انداز سے کیا وہ کام اس سے بہتر طریقے سے قیامت تک کوئی کر ہی نہیں سکتا، ہو ہی نہیں سکتا، یہ ہمارا عقیدہ ہے۔ اب اس کے بارے میں ہمارا دعویٰ سمجھ لیجئے یا نتیجہ سمجھ لیجئے لیکن یہ اتنا ٹھوس ہے کہ اس بات کو کرتے ہوئے ہمارے پاؤں کے نیچے چٹان ہے۔ جس طرح کسی انجینئر کے سامنے کہا جائے کہ دو جمع دو کتنے ہوتے ہیں کہے گا چار ہوتے ہیں۔ اس کو یقین ہے کہ اِس کے علاوہ کوئی (Answer) ہے ہی نہیں تو ہمیں بھی یقین ہے کہ جس کام کو نبی کریم ﷺ نے جس انداز سے کر لیا اس سے بہتر اس کام کو کرنے کا کوئی دوسرا انداز ہو ہی نہیں سکتا۔ اگر ہوتا تو نبی ﷺ کو اللہ تعالیٰ عطا فرما دیتے۔ سب انبیا سے افضل نبیﷺ ہیں اور افضل نبی ﷺ کے لیے اللہ تعالیٰ نے وہ نعمتیں عطا فرمائیں جو کسی کو نہیں دی گئیں ۔سونے کا مسنون طریقہ اور میڈیکل سائنس : اب رات کو سونے کی چارممکن صورتیں ہو سکتی ہیں اس کے بارے میں ذرا تفصیل سے سنیں۔ انسان روزانہ سوتا ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ میڈیکلی (Medically) سونے کا انداز کو نسا زیادہ بہتر ہے۔پہلا انداز : ایک انداز یہ ہے کہ انسان لیٹ جائے کمر نیچے ہو اورسینہ اوپر ہویعنی یہ سیدھا لیٹنا ہو گیا۔