گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
بکری کا دودھ ملا کر آپﷺ کی خدمت میں پیش فرمایا۔ (بخاری جلد2صفحہ 840) اس سے معلوم یہ ہوا کہ رات کا باسی پانی پینا بمقابلہ تازہ پانی کے بہتر ہے کہ باسی پانی سنت ہے۔ اور اسی طرح دودھ میں پانی ملاکر پینا بھی سنت ہے۔ جو دوکاندار لوگ ہیں ان کو اجازت نہیں کہ پانی ملا دودھ فروخت کریں، لیکن گھر کے اندر دودھ آجائے تو اس کو اپنی مرضی سے ، اپنے شوق سے پانی میں ملا کر پی لینا سنت ہے۔مشروبات کا سردار : حدیث کے اندر آتا ہے کہ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا کہ دنیا اور آخرت میں مشروبات کا سردار پانی ہے۔ (کنز العمال جلد19صفحہ211) کھانے کے سردارکے بارے میں کیا فرمایا تھا؟ثرید ، سرکہ، کھجوراور کئی چیزیں تھیں، لیکن پینے کے بارے میں فرمایا کہ پانی ہے اور واقعی بات سچی ہے کہ انسان دودھ پینے سے Fed up ہوسکتا ہے، مشروبات پینے سے Fed up ہوسکتا ہے لیکن پانی پینے سے کبھی Fed up نہیں ہوسکتا ، سوسال کا بھی ہوجائے۔ اتنا ضرور ہوگا کہ یوں کہہ دے کہ اس وقت مجھے پیاس نہیں لیکن تھوڑی دیر کے بعدپھر طلب ہوگی۔ اللہ تعالیٰ نے انسان کے جسم کے اندر پانی کی طلب ہی ایسی رکھ دی کہ انسان کبھی پانی سےFed up ہوہی نہیں سکتا ۔وہ پانی جس کاپینا مکروہ ہے : اسی طرح علماء کرام نے لکھا ہے کہ پانی کو مُشک، گلاب، یاکیوڑہ وغیرہ سے خوشبو دار بنا کے پینا مکروہ ہے۔ (مدارج،فتح الباری جلد 10صفحہ 74)