گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
کھاتا ہے۔ تو انسان کبھی کھائے اور کبھی بھوکا بھی رہ لے، کبھی روزہ بھی رکھ لے۔ رمضان کے روزے تو فرض ہیں ہی، تو کبھی پیر اور جمعرات کا روزہ بھی رکھ لے وہ بھی سنت ہے۔ دسویں محرم کے روزے کے ساتھ ایک اور ملا کر رکھ لے، اس طرح اپنے آپ کو عبادات میں لگائے تاکہ ہر وقت کا پیٹ بھرتے رہنا قیامت کے دن تکلیف کا باعث نہ بنے۔امت کے بد ترین لوگ : عام طور سے مشاہدہ میں آیا جو فاسق، فاجر لوگ ہیں جن کے پیٹ بھرے ہوتے ہیں، مال کی کثرت ہوتی ہے ان کو آخرت اچھی نہیں لگتی اس کی تیاری کی فکر نہیں ہوتی، ان کو نبی ﷺ کے طریقے اچھے نہیں لگتے، اس میں سے وہ کیڑے نکال رہے ہوتے ہیں۔ نعوذ باللہ! تو یہ پیٹ بھروں کی باتیں ہوتی ہیں اس وجہ سے انسان پریشانی اور نقصان میں چلا جاتا ہے۔مسلمان کم کھاتا ہے : حدیث میں آتا ہے کہ مسلمان کم کھاتا ہے، مومن کم کھانے والا ہوتا ہے۔ اور یہ مشاہدے کی بات بھی ہے کہ کافر مسلمانوں سے بہت زیادہ کھاتا ہے۔ امی عائشہr سے روایت ہے کہ آنحضرتﷺ نے ایک غلام خریدنے کا ارادہ فرمایا اور خرید بھی لیا، خرید کے گھر لے آئے، جب کھانے کا وقت آیا تو سامنے کھجوریں رکھیں کہ کچھ کھالو۔ اس نے بہت زیادہ کھایا۔ جب بہت کھایا تو نبی ﷺ نے اس کو واپس کروادیا کہ اتنا زیادہ کھانے والا غلام نہیں رکھنا چاہیے۔ (مشکٰوۃ صفحہ368) ایک حدیث میں آتا ہے کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ اس وقت تک کھانا نہیں کھاتے تھے جب تک ان کے ساتھ کوئی غریب شامل نہ ہوجائے (انتظار کرتے تھے)۔ (بخاری جلد2صفحہ812)