گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
آئیں گی۔ تو جب انسان الٹا سوتا ہے یعنی پیٹ کے بل تو اس کی آنتیں اوپر ہو جاتی ہیں اور وہ دونوں طرف معلق پوزیشن میں لٹک رہی ہوتی ہیں۔ اس کے اندر وزن بھی ہوتا ہے، اس کا اپنا وزن بھی ہوتا ہے آنت کا اور دوسرا ماشا ء اللہ ہم نے بھی مرغے اور چرغے کھائے ہوتے ہیں، تو ان کا بھی اچھا خاصا وزن ہو جاتا ہے۔ اب ایسی صورت میں یہ امکان ہوتا ہے اگر کسی جگہ سے آنتوں کی چربی کمزور ہو اور وہ آنت اوپر سے نیچے گرے گی اور اس میں بل آجائے گا گرہ لگ جائے گی، اور یہ بات چودہ سو سال پہلے نبی کریمﷺ نے بتا دی تھی۔ فرمایا: الٹا مت سویا کرو، اس طرح الٹا سونے سے ممکن ہے آنتوں میں کوئی گانٹھ پڑ جائے۔ جب یہ گرہ لگ جاتی ہے تو ہسپتالوں میں پہنچ کر لمبے لمبے آپریشن کروانے پڑتے ہیں ۔آج ڈاکٹر اس بات کو مانتے ہیں کہ الٹا سونے سے گرہ لگ جاتی ہے اور انسان کو پھر آپریشن کروانا پڑتا ہے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ الٹا سونا بھی میڈیکلی (Medically) ٹھیک نہیں ۔سونے کی تیسری صورت : یہ ہے کہ انسان بائیں کروٹ پر سو جائے۔ جب انسان بائیں کروٹ پر سوتا ہے تو اسکا دل اس وقت نیچے کی طرف ہو جاتا ہے باقی سارا سسٹم اوپر ہوتا ہے۔ اب دیکھیں بھئی! گھروں میں جو پانی کی مشین لگی ہوتی ہے، اگر اس نے دوسری منزل پر پانی پہنچانا ہو اور موٹر نیچے ہے تو اس کو زیادہ پریشر ڈالنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اور اگر مشین اوپر ہو اور پانی نیچے پہنچانا ہو تو پھر مسئلہ ہی کوئی نہیں، جیسے دو منزلہ عمارت ہے اور پمپ نیچے لگا ہوا ہے جب سپلائی کرنے کا سسٹم اوپر ہوتا ہے تو پمپ انڈر پریشر ہوجاتا ہے اور اگر نیچے سپلائی کرنا ہو تو اس کا کوئی ہیڈ ہی نہیں ہوتا۔ اس کے پاس جتنا بھی پانی ہوتا ہے وہ سارا کا ساراخود بخود نیچے چلا جاتا ہے اور جب اس کو کشش ثقل گریوٹی (Gravity)