گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
لے۔ (بخاری جلد2صفحہ841) برتن میں سانس نہیں لینا چاہیے۔ ایک روایت میں ہے کہ آپﷺ نے پینے کی چیزوں میںسانس لینے سے منع کیا۔ (مجمع الزوائد) اسی طرح ایک سانس میں پینے سے منع کیا۔ نبی ﷺ نے فرمایا کہ ایک ہی مرتبہ میں پانی نہ پیو جیسا کہ اُونٹ پیتا ہے، جب پینے لگو تو تین سانس میں پیو، بسم اللہ پڑھو، پی لو تو الحمدللّٰہ کہو۔ (جمع الوسائل صفحہ 253،ترمذی جلد 2صفحہ 11) ایک تو یہ ہے کہ شروع کرنے لگے تو بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھے اور ختم کرنے کے بعد الحمد للّٰہ کہے تو یہ بھی قبول ہے، سنت ہے،لیکن اس میں ایک اور بات بھی فرمائی جیسا کہ ابوہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں کہ حضوراقدسﷺ پانی تین سانس میں پیتے اور برتن کو منہ لگاتے تو بسم اللہ کہتے اور جب دور کرتے تو الحمد للّٰہ کہتے اسی طرح تین مرتبہ کرتے۔ (جمع الوسائل جلد2صفحہ253،مجمع جلد5صفحہ84) چنانچہ یہ طریقہ بھی مسنون ہے گویا کہ دونوں طرح سے مسنون ہے، شروع میں بسم اللہ اورآخر میں الحمد للّٰہ یہ بھی مسنون اور ہر سانس سے پہلے بسم اللہ اور ہر سانس کے بعد الحمد للّٰہ یہ بھی مسنون ہے۔پلانے والا خود آخر میں پیے : اگر کوئی پانی پلا رہا ہو لوگ آئے ہوئے ہوں، مہمان آئے ہوئے ہوں، تو ایک آدمی پانی پلا رہا ہے تو پلانے والے کے بارے میں نبی ﷺ نے فرمایا کہ اس کا نمبر آخری ہوتا ہے۔(ترمذی جلد 2صفحہ 11)