گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
آئے۔ تو اللہ ربّ العزّت کے بارے میں کیا خیال ہے؟ اور نبی ﷺ نے تو خود فرما دیا: مَنْ تَشَبَّہَ بِقَوْمٍ فَھُوَ مِنْھُمْ (سنن ابی داؤد کتاب اللباس :4030) ’’جو جن کے ساتھ مشابہت اختیار کرے گا قیامت کے دن ان کے ساتھ ہی اٹھایا جائے گا‘‘۔اولاد آدم کوتنبیہ : پھر دوسری آیت مبارکہ میں اللہ ربّ العزّت نے اولاد آدم کو خطاب کر کے تنبیہ فرمائی کہ دیکھو! اپنے ہر حال اور ہر کام میں شیطان کے مکر سے بچتے رہو، ایسا نہ ہو کہ وہ تم کو فتنے میں مبتلا کردے جیسا کہ تمھارے ماں باپ کو فتنے میں مبتلا کیا اور ان کو بے لباس کردیا ایسا نہ ہو کہ وہ تمہیں بھی بے لباس کردے۔ وہ تمھارا پکا دشمن ہے تم اس بات کو ہمیشہ یاد رکھنا! اسی طرح ایک اورآیت میںاللہ تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا: ﴿یٰبَنِیْٓ اٰدَمَ خُذُوْا زِیْنَتَکُمْ عِنْدَکُلِّ مَسْجِدٍ﴾ (الاعراف:31) اے آدم کی اولاد! تم آرائش استعمال کر سکتے ہو، جب مساجد میں آئو تو اچھے اور خوبصورت لباس کے ساتھ آئو، مسجد میں حاضری کے وقت زینت اختیار کرو ۔حضرت حسن رضی اللہ تعالٰی عنہ کا عمل : حضرت حسن رضی اللہ تعالٰی عنہ کی عادت مبارکہ تھی کہ نماز کے وقت اپنا سب سے بہتر لباس پہنتے تھے۔ایک نیک خاتون کا واقعہ : ایک خاتون بڑی نیک تھیں اللہ والی تھیں۔ رات کو خاوند گھر آتے تو تیار ہونے کے بعد