گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
ہے، آج اِس فیشن کا پہننا ہے، آج اس طرح کا پہننا ہے، آج کیسا لگنا ہے، آج ویسا لگنا ہے، بس اپنے کپڑوں کی فکر میںلگے ہوئے۔ غرض یہ کہ پوری زندگی کھانے پینے اور لباس کے اندر گزررہی ہے، اس کی فکر میں ہمارا بہت زیادہ وقت ضائع ہورہا ہے۔حضرت جی کا ملفوظ : جو صورت اوپر بیان کی گئی ہے اگر ایسا ہی معاملہ ہے تب تو یہ بدترین لوگ ہیں۔ ہاں ایسی صورت نہیں ہے بلکہ کسی وقت بہت اچھا کھالیا، کسی وقت سادہ کھالیا اور اتنی فکر نہیں کہ وہ ہر وقت انہی کے اندر مگن رہے اور زندگی کا کوئی مقصد ہی نہ ہو، کوئی (Objective) نہ ہو، بس کھانا پینا سونا اور جماع کرنا۔ اگر یہی مقصد حیات ہو توپھر اس میں اور جانوروں میں کیا فرق رہا؟ اچھا کھانا منع نہیں ہے۔ہمارے حضرت جی دامت برکاتہم فرماتے ہیں: اچھا کھاؤ اور اچھے کام کرو، پھر تو ٹھیک ہے کہ انسان اچھا کھانا کھائے لیکن ساتھ دین کے خوب اچھے اچھے کام بھی کرے پھر تو بات بنتی ہے۔آپﷺ کی ہمارے بارے میں فکر : ایک حدیث کے اندر آتا ہے نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ میںتم پر پیٹ اور شرمگاہ کی بے جا شہوتوں کا اور نفس کی گمراہی کا خوف کرتا ہوں۔ یعنی کھانے پینے کے ذہن اور خواہشات ِنفس میں مبتلارہنے کا خوف ہے کہ کہیں تم قیامت کے دن کو بھول نہ جاؤ، آخرت کو یکسر فراموش نہ کر دو۔(ترغیب جلد3صفحہ141)مقصدِ حیات کو یاد رکھنا : آج نوجوان کھانا پیناکہاں کر رہا ہے؟ آج اس کارنر پہ کھانا ہے، کل اس کارنر پہ جانا ہے۔ اور اس کے بعد حرام ملاقاتیں کرنی ہیں، پھر گھنٹوں بیٹھ کے باتیں ہوتی ہیں، موبائل پر،