گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
سب نے دیکھا کہ سوائے ستو کے اور کچھ بھی نہ ملا، فقط ستو رہ گیا تھا۔ چنانچہ آپﷺ نے اسے کھایا اور ہم نے بھی حضور پاکﷺ کے ساتھ بیٹھ کراس کو کھایا ،پھر آپ ﷺنے کلی کی اور مغرب کی نماز پڑھی۔ (بخاری جلد 2صفحہ 812) یہ ستو جَو کا تھا جو نبی ﷺ نے استعمال فرمایا گندم کا نہیں۔ اس حدیث میں جو لکھا ہے وہ جو کا ستو تھا۔ اور جو کا ستو گرم مزاج والوں کے لیے گرمی کے ایام میں بہت نفع بخش ہے یعنی عورتوں کو چاہیے کہ گرمی میں اپنے خاوندوں کو جَو کا ستو پلا دیا کریں تاکہ مزاج ٹھنڈا ہوجائے اور اگر بیگم صاحبہ کا مزاج گرم رہتا ہے تو خاوند صاحب منگواکر انہیں پلا دیا کریں۔دشیشہ : ایک اور چیز یہاں(شمائل کبریٰ کتاب میں) لکھی ہوئی ہے دشیشہ ۔حضرت جابر رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺ کے لیے ہم نے مٹی کے برتن میں دشیشہ بنایا اورآپﷺ نے اس کو تناول فرمایا ۔ (سیرۃ جلد7صفحہ304) دشیشہ اور حشیشہ ایک کھانے کا نام ہے جو آٹے، گوشت اور کھجور کو ملا کر پکایا جاتا ہے۔ چلیں یہ تو کچھ میٹھی میٹھی باتیں تھیں، اب کچھ مصالحے دار باتیں بھی ہوجائیں کہ مصالحے دار کھانا، کالی مرچ ڈالنا بھی سنت ہے۔اللہ اکبر کبیرا !کالی مرچ : سلمیٰr فرماتی ہیں کہ حضرت حسن رضی اللہ تعالٰی عنہ ، عبداللہ بن عباس اور عبداللہ بن جعفرjیہ تینوں نوجوان تھے۔ یہ سلمیٰr کے پاس آئے اور کہا کہ حضورﷺ کو جو کھانا پسند تھا اور جو آپﷺ رغبت سے کھایا کرتے تھے وہ ہمیں پکا کر کھلائیں۔ تو حضرت سلمیٰr نے کہا: پیارے بچو! اب تمہیں وہ کھانا پسند نہیں آئے گا، وہ کھانا تو تنگی