گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
تو وہ فرماتے ہیں کہ تب سے کدو مجھے بھی محبوب ہوگیا۔ یہ ہوتی ہے محبت کہ جو چیز محبوب کو محبوب ہو وہ آج سے ہمیں محبوب ہوجائے مزہ تو تب ہے ۔ثرید : ایک اور کھانا جسے ثرید کہتے ہیں، نبیﷺ کو بہت پسند تھا۔ ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جس طرح عائشہ r کو تمام عورتوں پر فضیلت حاصل ہے اسی طرح ثرید کو تمام کھانوں پر فضیلت حاصل ہے۔ (شمائل صفحہ11) ایک صحابی رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں کہ ایک درزی نے حضورﷺ کی دعوت کی۔ کھانے پر اپنے گھر بلایا، نبی ﷺ تشریف لے گئے تو اس نے ثرید پیش کیا جس میں لوکی یعنی گھیا ڈالا ہوا تھا اور آپﷺ لوکی کھارہے تھے۔ آپﷺ کو لوکی بہت پسند تھی گھیا بہت پسند تھا۔ (آداب بیہقی صفحہ311)سحری میں برکت ہے : نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا: سحری میں برکت ہے۔ ایک تو ہم رمضان میں سحری کرتے ہیں، یقیناً برکت کی بات ہے لیکن حضرت مرشد عالم مولانا حبیب رحمۃ اللہ علیہ کے بار ے میں میری چچی نے مجھے بتایا انھیں ماشاء اللہ چالیس سال سے زیادہ ہوگئے۔ علمائے کرام اور مشائخ کرام کی خدمت کرتے ہوئے۔ اب بھی کراچی جاتا ہوں تو شرمندہ ہو جاتا ہوں، وہ کھلاتی پلاتی ہی اتنا ہیں، عمر بھی بہت زیادہ ہوگئی لیکن ان کا بس نہیں چلتا کہ کسی طرح وہ سب کچھ کھلادیں۔ انہوں نے مجھے بتایا کہ ہمارے دادا جی کی ترتیب تھی اور ترتیب کی وجہ کیا تھی کہ مرشد عالم مولانا غلام حبیب رحمۃ اللہ علیہ تہجد کے وقت سارا سال کچھ نہ کچھ کھالیا کرتے تھے چاہے پانی کا گلاس، کجھور یا تھوڑی سی چیز ہی کیو ں نہ ہو۔ اور دلیل کیادیتے تھے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ سحری کے کھانے میں برکت ہے ،تو رمضان