گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
اے لڑکے! جب تم کھاؤتو بسم اللہ کہو، دائیں ہاتھ سے کھاؤ اور اپنے قریب سے کھاؤ۔ (صحیحین،الدعاء صفحہ886) اگر کوئی کسی کو کھانے پر بلائے جیسے گھر میں ماں ہے دستر خوان پہ بیٹھی بچوں کو بلائے بھئی آجاؤ آجاؤ سب بیٹھ جاؤ، یا کوئی گھر میں بڑا بیٹھا وہ سب کو بلا رہا ہے کہ آؤ بیٹھومیرے ساتھ کھانا کھاؤ، اب یہ کیا کرے؟ اس سلسلے میں نبی ﷺ کا سنت طریقہ سمجھ لیجئے گھر میں مائیں آسانی سے کر سکتی ہیںیاکوئی بھی مرد ہے کہ جب گھر والے بیٹھ کے کھانا کھا رہے ہیں شاگرد موجود ہیں اس وقت اس کے لیے یہ سنّت ہو گا۔ حضرت عمر بن ابی سلمہ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا آپﷺ کے پاس کھانا رکھا تھا۔ آپﷺنے مجھ سے فرمایا: قریب ہوجاؤ، پھر بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم اُونچی آواز سے پڑھی جوانہوں نے سنی اور خود بھی بِسْمِ اللہِ پڑھی۔ پھر آپﷺ نے فرمایا کہ دائیں ہاتھ سے کھاؤ اور قریب سے کھاؤ۔ یعنی ماں اگر گھر میں بیٹھتی ہے اگر وہ یہ کام کرلے تو اتباع سنت بھی ہوجائے گی اور کوئی مشکل بھی نہیں ہے، پیسے بھی نہیںلگتے، ٹائم بھی نہیں لگتا، مختصر سی بات ہے اورسنّت کا ثواب بھی ملے گا۔ یہی کہنا ہے کہ بھئی آ کے بیٹھ جاؤ میں ادھر بیٹھ گئی ہوں تم بھی آ کے بیٹھ جاؤ، پھر بسم اللہ ذرا اونچی آواز سے پڑھ دے کہ ان کو یاد آجائے، اور تیسرا ان کو کہے کہ بھئی دائیں ہاتھ سے کھاؤ اور قریب سے کھاؤ۔ ٹھیک ہے ہر دفعہ ہر کھانے پر کہنا بھی ضروری نہیں لیکن گاہے گاہے اتباع سنت کی نیت سے انسان کہتا رہے۔پہلے لقمہ کی دعا : پہلا لقمہ لیتے ہوئے نبی ﷺ یہ دعا مانگتے تھے: یَا وَاسِعَ الْمَغْفِرَۃِ ِ (سیرت الشامی جلد7صفحہ 261)