گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
مہمان سے مرغوب اور پسندیدہ شے معلوم کرلے کہ اسکو کیا چیز پسند ہے۔ اگر یہ آسانی سے مہیا کر سکتا ہو تو فراہم کر دے۔ اس میں ثواب بہت زیادہ ہے کہ اس نے مہمان کا خیال کیا۔ (شمائل کبریٰ،جلد1،صفحہ161)مہمان کے ہاتھ دھلانا : اور ایک ادب جو آج کل تو نہیں ہے۔ آج کل تو کہہ دیتے ہیں کہ وہاں جائیے اور ہاتھ دھو کر آئیے۔ علماء نے تو لکھا ہے کہ مہمان کے ہاتھ میزبان دھلائے اور اسکے لیے ادب یہ لکھا ہے کہ جب میزبان کھانا کھانے سے پہلے ہاتھ دھلانے لگے تو پہلے اپنا ہاتھ دھوئے، پھر مہمان کے دھلائے اورجب فارغ ہو جائے اور فارغ ہو نے کے بعد پہلے مہمان کے ہاتھ دھلائے پھر اپنے ہاتھ دھوئے۔ کیا مطلب ؟مطلب یہ کہ جب اپنے ہاتھ دھلے ہوئے ہوں گے تو صاف ہاتھوںسے مہمان کے ہاتھوں کو دھلائے کھانا کھانے سے پہلے ،اور جب کھانا کھا لیا اب پہلے مہمان کے ہاتھ دھلائے بعد میں اپنے ہاتھ دھوئے۔ امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ جب ایک مرتبہ امام مالک رحمۃ اللہ علیہ کے یہاں تشریف لے گئے تھے تو امام مالک رحمۃ اللہ علیہ نے اسی طرح کیا تھا۔ (شمائل کبریٰ،جلد1،صفحہ161المیزان)انتظار کروانے سے گریز : کھانا پیش کرنے میں جلدی کرے، کیونکہ یہ عمل مہمان کی تعظیم اور خاطرداری میں شامل ہے اور اسی میں مہمان کا اکرام بھی ہے اور مہمان کے اکرام کا حکم بھی ہے۔ ہو سکتا ہے کہ وہ بھوکا ہو اور اسے کھانا کھانے کی ضرورت ہو۔ اس لیے کوشش کرکے جلدسے جلد کھانا پیش کردے اس کو انتظار لمبا نہ کروائے۔