گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
’’ شیطان کا رفیق اور شیطان کا ساتھی ہم اسی کو بناتے ہیں جس کے اندر ایمان نہ ہو‘‘۔ کامل طور پر شیطان کا تسلط اس کے اوپر ہوتا ہے جو کافر ہو، لیکن اگر کوئی ایمان والا ہے تو جتنا کم درجے کا اس کا ایمان ہے تو گویا باقی حصہ پرشیطان کا تسلط ہے۔ سمجھنے کے لیے بتاتا ہوں کہ ایک آدمی کا ایمان ہے 50%، تو 50% شیطان کا تسلط ہے۔ ایک کا اگر% 20ہے تو %80شیطان کا تسلط ہے۔ اگر کسی کا 90% ایمان ہے تو 10%شیطان کا تسلط ہے۔ اور اگر کوئی کامل ایمان والا ہے تو ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿اِنَّ عِبَادِیْ لَیْسَ لَکَ عَلَیْھِمْ سُلْطٰنٌ﴾ (سورۃ الحجر:42) ’’جو میرے بندے ہیں شیطان کا ان پہ کوئی زور نہیں چلتا‘‘۔ تو اگر ہم اللہ کے بندے ہیں تو شیطان کا زور ہمارے اوپر نہیں ہونا چاہیے۔ تو لباس کیا ہے اس کے بارے میں دل کے کانوں سے باتوں کو سمجھیں اور سنیں!انسانوں کے لیے تحفہ : اللہ فرماتے ہیں کہ تمھارا لباس قدرت کی ایک عظیم نعمت ہے اس کی قدر کرو۔ اور یہاں پر خطاب صرف مسلمانوں کو نہیں ہے۔ ﴿یَا بَنِیْ آدَمَ﴾ تمام انسانیت کو ہے کہ فطری طور پر اللہ تعالیٰ نے انسان کو یہ لباس عطا فرمایا۔ اور کیوں عطا فرمایا؟ اسکی وجہ بھی پروردگار عالم نے خود بتا دی۔ آج کل ہم کہہ دیتے ہیں کہ علماء ایسے، مولوی ایسے، فلاں ایسے ارے بھئی! اللہ خود اپنے کلام پاک میں فرما رہے ہیں کہ لباس تمہیں ہم نے اس لیے دیا کہ تم اپنے بدن کوچھپائو اور زینت اختیار کرو اور اصل