گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
ایک پلیٹ میں کئی آدمی کھانا کھا رہے ہیں تو اس میں پھر باقی لوگوں کا بھی خیال رکھے اور اپنے ہاتھ کو پلیٹ میں نہ جھاڑے۔ اور اگر دسترخوان کے اوپر پھل یا میوہ ہو اور کھانا بھی ہو تو کھانے کی ترتیب یہی ہے کہ پہلے پھل اور میوہ کھا لے اور بعد میں کھانا کھائے۔ (شمائل کبریٰ،جلد1،صفحہ160)میزبانی کے آداب : اس کے علاوہ اب میزبانی کے بھی کچھ آداب ہیں، ان کا بھی تذکرہ کرلیتے ہیں۔ جو انسان میزبان ہے اس کے لیے بھی قرآن میں اور نبی ﷺ کی احادیث مبارکہ میں چند باتیں آئیں۔ ان کو بھی توجہ سے سن لیں۔ میزبان کے لیے تو پہلے یہ بتایا کہ مہمان کے لیے اتنا تکلف نہ کرے کہ جو اس کے لیے پریشانی کا باعث بن جائے۔ اپنی طرف سے جو حاضر ہو پیش کر دے۔ ایسا بھی نہ ہو کہ بال بچے بھوکے رہیںاور یہ سارا کچھ دوست اور مہمانوں کو کھلا دے،ایسا تکلف منع کیا گیا۔حضرت علی رضی اللہ تعالٰی عنہ کی شرطیں : ایک روایت ہے کہ کسی نے حضرت علی رضی اللہ تعالٰی عنہ کی دعوت کی، آپ رضی اللہ تعالٰی عنہ نے دعوت تو قبول کی لیکن فرمایا کہ دیکھو! میری تین شرطیں ہیں: اول یہ کہ تم بازار نہ جانا یعنی تم ایسا نہ کرنا کہ بازار سے کھانے پکانے کی چیزیں لینے چلے جاؤ۔ دوسری شرط یہ کہ جو گھر میں اس وقت موجود ہو بس وہ لے آنا ۔اور تیسری شرط میری یہ ہے کہ اپنے بال بچوں کا حصہ چھوڑ کر لانا۔ (شمائل کبریٰ،جلد1،صفحہ161) ایسا نہ ہو کہ تم بال بچوںکو بھوکا چھوڑ دوکہ حضرت علی رضی اللہ تعالٰی عنہ آئے ہیں تو باقی گھر والے بھوکے رہیں گے، تو آسانی کے ساتھ جتنا ہو سکتا ہے اسکو کرے۔ ایک ادب یہ بتایا کہ