گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
مختلف آداب : اس کے علاوہ ایک اور ادب مہمان کے لیے بتایا کہ جو کھانا دستر خوان پر نہ ہو اس کا تذکرہ نہ کرے۔(شمائل کبریٰ،جلد1،صفحہ162المیزان) یہ بات تو چھوٹی سی ہے لیکن بڑی اہم ہے۔ آپ کسی کے گھر مہمان گئے تو وہاں اس نے تین ڈشیں لاکے رکھ دیں۔ آپ نے کسی چوتھی ڈِش کا تذکرہ شروع کردیا کہ جی میں فلاں جگہ گیا تھا تو وہاں وہ ڈش بڑی مزیدار بنی ہوئی تھی۔ اب اس سے میزبان کو تکلیف ہوگی کہ جو تین چیزیں سامنے نظر آرہی ہیں اس کی تعریف نہیں اور جو نظر نہیں آرہا اس کی تعریفیں شروع ہوگئیں تواس سے باقاعدہ منع کیا گیا کہ جو کھانا دستر خوان پر نہ ہو اس کی تعریف نہ کرے۔ اور اسی طرح لکھا کہ اگر آپ نے دس پندرہ آدمیوں کو کھانے پہ بلایا ہے۔ ان میں سے اکثر آگئے ایک دو رہ گئے، اب ایک دو کے انتظار میں بارہ آدمیوںکو تکلیف نہ دے، کھانا شروع کر دے۔ وہ بعد میں آئیں گے اور بعد میں کھا لیں گے۔ اور اسی طرح دسترخوان کے اٹھانے میں جلدی نہ کرے۔ مہمان آیا کھانا شروع کردیا، آپ نے تو کھا لیا، آپ کو اندازہ ہوگیا کہ میری بھوک تو ختم ہوگئی اورپیٹ بھر گیا۔ اب جلدی جلدی خادم یا بچوں کو بلانا کہ آئو دستر خوان اٹھائو تو اس جلدی میں مہمان پریشان نہ ہو جائے، مہمان کو تسلی سے کھانا کھانے دیں۔ جب وہ کھانا کھا چکے، سب فارغ ہو چکیں تو پھر اس کے بعد کھانا اٹھائے۔ اور میزبان کو چاہیے کہ کھانے میں شریک بھی رہے اور آخر میں ساتھ ہی اٹھے۔ اور کھانے پینے اور دیگر امور میں مہمان کے مزاج کی رعایت کرے کیونکہ اکرام کا اولین