گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
کھائیں گے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ٹائم ضائع کررہے ہیں یا انجوائے کرنے بیٹھے ہیں۔ نہیں، وہ غذا کو انجوائے بھی کرتے ہیں اورصحت کا خیال بھی رکھ رہے ہوتے ہیں۔ تووہ کھانے کا جو پروگرام بناتے ہیں گھنٹے کا ڈیڑھ گھنٹے کا بناتے ہیں۔ چنانچہ انہوں نے سنّت کو تسلیم تو نہیں کیا لیکن تسلیم کیے بغیر نبی ﷺ کی چبا چبا کر کھانا کھانے کی سنّت کو اپنا لیا۔سونے سے اُٹھتے ہی نماز کا ایک فائدہ : سونے سے اٹھتے ہی نماز کے ایک فائدے پر غور کریں۔ ایک آدمی جب صبح اٹھتا ہے تو فجر کی نماز پڑھنے کے لیے اس کو وضو کرنا پڑتا ہے تو وضو کے لیے وہ اپنے منہ پر پانی ڈالتا ہے۔ آج ڈاکٹرز یہ کہتے ہیں کہ آنکھوں کے اندر کالا موتیا اور سفید موتیا بینائی کو متاثر کر دیتا ہے۔ اب اس کو کنٹرول کرنے کے لیے کہ یہ بیماری نہ لگے، تو اس کے لیے کیا کریں؟ ڈاکٹرز کہتے ہیں کہ صبح کے وقت اپنی آنکھوں میں پانی کے چھینٹے ڈالیں، کیونکہ اس وقت اوزون (Ozone) ہوتی ہے جو کہ پانی کے ساتھ مل کر انسان کی آنکھوں میں جاتی ہے اور انسان کی بینائی کو ٹھیک رکھتی ہے۔ اب دیکھیں جن لوگوں کو فجر کی نماز پڑھنے کی عادت ہوتی ہے اور وہ صبح اٹھ کر وضو کرتے ہیں تو (Autometically) یہ فائدہ ان کو مل جاتا ہے۔رات کو سوتے ہوئے مسواک کا ایک فائدہ : پھر اسی طرح انسان وضو کے دوران مسواک بھی کرتا ہے یہ سنّت ہے۔ آج سے کچھ عرصہ پہلے یورپ کے ڈاکٹرزکہتے تھے کہ ہر آدمی صبح اُٹھے اور صبح اُٹھتے ہی اپنے دانت صاف کرے۔ کچھ عرصے کے بعد ان کی تحقیق آئی کہ بھئی صبح کرے نہ کرے ٹھیک ہے تمھاری مرضی لیکن رات کو سونے سے پہلے ضرور کرے۔ وجہ کیا ہے ؟کہتے ہیں کہ انسان