گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
ہے لیکن رسول اللہ ﷺ کے طریقوں پر چلنے والے بہت تھوڑے ہیں۔آپﷺ کیسے کھانا کھاتے تھے ؟ امی عائشہr فرماتی ہیں کہ جب آپ ﷺ کھانا کھاتے تو اپنے سامنے سے ہی کھاتے، اِدھر ادھر ہاتھ نہ ڈالتے، لیکن جب کھجور کسی چیز میں سامنے لائی جاتی توآپﷺ کے دست مبارک چاروں طرف گھومتے۔(بزار،سیرت صفحہ272) یعنی کھانااگر ایک ہی قسم کا ہے تو نبی ﷺ فقط اپنے سامنے سے کھاتے لیکن اگر مختلف قسم کی کھجور یںہیں، پھل ہیں یا اس قسم کی اور چیزیں ہیں توپھر اس میں چنائو کرنا یہ بھی نبی ﷺ کی سنت ہے ۔ ایک صحابی عکراش رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں کہ ایک کافی بڑے پیالے میں بہت سا ثرید اور چربی لائی گئی،اور ہم لوگ کھانا کھا رہے تھے نبی ﷺ بھی ساتھ تھے تو میں کھانا کھاتے ہوئے ہاتھ چاروں طرف لے جا رہا تھا کبھی دائیں کبھی بائیں کبھی آگے کبھی پیچھے، تو آپ ﷺ نے اپنے بائیں ہاتھ سے میرا ہاتھ پکڑکر فرمایا: اے عکراش! ایک ہی جگہ سے کھانا کھائو ،کھانا ایک ہی قسم کا تو ہے۔ تو فرماتے ہیں کہ میں نے ایک ہی طرف سے کھانا شروع کردیا۔ اس کے بعد فرماتے ہیں: ایک طبق میں یعنی ٹرے کے اندر مختلف قسم کی کھجوریں لائی گئیں تو اب میں صرف اپنے سامنے سے کھانے لگا اور آپﷺ کا مبارک ہاتھ چاروں طرف پھر رہا تھا۔ یعنی آپ ﷺ حسبِ منشا دیکھ کر پسند کر کے کھا رہے تھے۔ تو دسترخواں پراگر مختلف چیزیں پھیلی ہوئی ہوں تو اپنی جانب کے علاوہ سے دائیںبائیں سے اٹھانے میں کوئی قباحت نہیں۔کھجور کھانے کا ناپسندیدہ انداز : کھجور کے بارے میں بتایا کہ ایک وقت میں ایک عدد کھانا مناسب ہے۔ عبداللہ