گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
کرنی چاہیے کہ آدمی کے دل کی دھڑکن ستّر سے ایک سو بیس تک چلی جائے۔ اور یہ بات بھی کہ ایک سو بیس تک تو معمولی سی ورزش سے بھی چلی جاتی ہے۔ اسی لیے ڈاکٹرز نے کہا کہ ایک وقت میں بھاری ورزش کے بجائے مختلف اوقات میں ہلکی پھلکی ورزش کر لیں۔ حضرت فرماتے ہیں کہ حضرت کے ایک دوست جاپان گئے کسی میٹنگ میں، سارا دن میٹنگ رہنی تھی۔ اب یہ تو مسلمان تھے نمازی تھے۔ اب یہ میٹنگ میں بیٹھے ہوئے ہیں تو میٹنگ کے دوران پورے دن میں کئی مرتبہ چار یا پانچ مرتبہ انہوں نے کیا دیکھا؟ جب دو ڈھائی گھنٹے گزرتے، اس کے بعد وہ میٹنگ کو بند کر دیتے اور تھوڑی سی ورزش کرتے پانچ سات منٹ کی پھر دوبارہ آکر بیٹھ جاتے، پھر دو ڈھائی گھنٹے گزرتے، پھر پانچ سات منٹ کی ورزش کرتے، تھوڑی ورزش کرتے پھر واپس آکے بیٹھ جاتے۔ کہتے ہیں: میں ان کو دیکھتا رہا پھر میں نے ان سے پوچھا کہ یہ تم کیا کرتے ہو؟ تو کہنے لگے کہ ماڈرن ریسرچ یہ ہے کہ دن میں ایک مرتبہ بھاری ایکسرسائز کرنے کے بجائے دن میں کئی مرتبہ ہلکی پھلکی ورزش کر لی جائے تو انسان کا جسم زیاہ صحت مند رہتا ہے اور اس کی زندگی لمبی ہو جاتی ہے۔ کہتے ہیں کہ یہ سن کر میں نے اپنے دل میں سوچا کہ یہ بیچارے ایکسر سائز کرنے کے بجائے اگر کلمہ پڑھ کر دن میں پانچ مرتبہ نماز پڑھ لیتے تو ان کی ایکسر سائز خود بخود ہی ہو جاتی۔ واقعی ہم دن میںجو نماز پڑھ رہے ہوتے ہیں تو ہمارے کتنے ہی مسلز ایسے ہوتے ہیں جن کی ایکسر سائز ہو رہی ہوتی ہے۔ اور یہ نعمت ہمیں اللہ کا حکم مان لینے کی وجہ سے خود بخود مل رہی ہوتی ہے۔ اللہ اکبر کبیرا! تو سائنس جہاں پہنچتی ہے وہاں نبی ﷺ کی سنّت پہلے سے موجود ہوتی ہے۔رؤیت ہلال کے بارے میں نبی ﷺ کے فرمان کی سائنسی تصدیق : ایک اور معاملہ رؤیتِ ہلال کے بارے میں، رمضان میں چاند دیکھنے کے بارے