گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
چھری ہاتھ میں پکڑ لی اسی میں ہی پھل کاٹ کے اور اسی میں ہی چھلکے رکھے جارہے ہوتے ہیں اور کھانے کے بعد گٹھلی وغیرہ بھی اسی میں ڈالی جا رہی ہے یہ ٹھیک نہیں۔ کچرے کے لیے الگ برتن ہو اور فروٹ کے لیے الگ برتن ہو۔ تو دویاتین برتن استعمال کرلیں اس میں نظافت بھی ہے سنت بھی ہے اور صحت بھی ہے۔ تو ہرہر سنت کے اندر صحت کا خیال رکھا گیاہے۔ اسی طرح جب کھجور کھائے تو سیدھے ہاتھ سے کھائے اور کھجور کی گٹھلی الٹے ہاتھ کی دو انگلیوں سبابہ اور وسطیٰ کے ساتھ پکڑ لے۔ (مسلم جلد2صفحہ180) یعنی شہادت کی انگلی اور اس کے ساتھ والی انگلی سے پکڑ کے باہر نکال دے یہ سنّت ہے۔ اسی طرح انسان کھانا کھاتا ہے تو کھاناکھانے کے دوران اب ہڈی آرہی ہے، گوشت تو اس نے کھالیا ہڈی کو چوس کے واپس اپنی ہی پلیٹ میں سائڈ پہ ڈال دیا۔ مثلاً بریانی کھاتے جا رہے ہیںاور جو ہڈیاں ہیں وہ اپنی پلیٹ میں سائڈ پہ جمع کرتے چلے جا رہے ہیں یہ ٹھیک نہیں ہے، الگ پلیٹ میں رکھیں۔ اور کھانا کھا تے وقت بالکل خاموش اور ساقط نہ رہے بلکہ حسب ضرورت چھوٹی موٹی گفتگو کرتا رہے۔ اور اگر مہمان آیا ہے تو میزبان کو چاہیے کہ مہمان کے ساتھ تھوڑی بہت گفتگو کرے کیونکہ جب وہ گفتگو کرے گا تو مہمان کی وحشت ختم ہوجائے گی، Frankness بڑھ جائے گی، بے تکلف ہوکر تسلّی سے زیادہ کھانا کھا سکے گا تو بالکل خاموش ہو کے نہ بیٹھے۔ روٹی کے اوپر سالن کا برتن نہ رکھے۔ روٹی کے اوپر سالن اگر رکھ لیتا ہے یا دال ڈال دیتا ہے تو وہ اور بات ہے برتن نہ رکھے۔ اور روٹیوں سے انگلیوں کا سالن صاف نہ کرے کہ کھانا کھا لیا اور انگلیوں کے اندر سالن لگا ہوا ہے تو اب اسے اب روٹی سے صاف کر رہاہے دستر خوان سے صاف کررہا ہے یہ ٹھیک نہیں ہے، انگلیوں کو چاٹ لے ۔ پانی پینے لگے تو دائیں ہاتھ سے پیے۔ اگر کھانا کھاتے ہوئے گلاس پکڑنا ہے تواب