گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
کے رسولﷺ! جسے عجمی لوگ کھاتے ہیں شہد اور گیہوں اور گھی کو ملاکر بنایا جاتا ہے،اور اسے خبیص کہتے ہیں تو نبی ﷺ نے اسے نوش فرمایا۔ (مطالب عالیہ جلد2صفحہ324) حضرت عبداللہ بن سلام رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں کہ آپﷺ کھجور کو خشک کرنے کی جگہ تشریف لائے تو حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالٰی عنہ کو دیکھا کہ ایک اونٹنی ہے کہ جس کو کھینچ کے لے جا رہے ہیں اور اُونٹنی کے اوپر میدہ بھی ہے، گھی بھی ہے، شہد بھی ہے۔ آپﷺ نے ان کو فرمایا عثمان! ٹھہر جاؤ، چنانچہ حضرت عثمان رضی اللہ تعالٰی عنہ رک گئے۔ آپﷺ نے برکت کی دعا دی اور اس کے بعد ایک ہانڈی منگوائی اور ہانڈی کو چولہے کے اوپر چڑھادیا گیا اور پھر کہا کہ بھئی! اس میںگھی، شہد اور آٹا ڈالو۔ یہ ڈال دیا گیا۔ پھر فرمایا کہ چولہے کو جلاؤ، پھر چولہا جلادیا گیا یہاں تک کہ پک گیا،یا پکنے کے قریب ہی تھا کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ اتار دو۔ اس کے بعد آپﷺ نے فرمایا کہ کھاؤ۔ پھر نبی ﷺ خود نے بھی کھایا اور اوروں نے بھی کھایا پھر آقا ﷺ نے فرمایا: یہ وہ کھانا ہے جس کو اہل فارس یعنی عجمی لوگ خبیص کہتے ہیں ۔(طبرانی،حاکم ،سیرۃ جلد 7صفحہ310) یہ خبیص آٹے کے میدے کا حلوہ کہلاتا ہے کبھی اس میں کھجور بھی ڈال لی جاتی ہے اور کبھی شہد بھی ڈال دیا جاتا ہے، اگرآج شہد سے نہ بنایا جائے چینی سے بنالیا جائے تب بھی یہ وہی قسم کہلائے گی۔ستو : ایک اور چیز ستو ہمارے یہاں بھی معروف ہے۔ حضرت سوید بن نعمان رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں کہ ہم لوگ حضورﷺ کے ساتھ خیبر کی جانب نکلے یہاں تک کہ ہم مقام صہبا یا روحہ کے قریب پہنچے تو آپﷺ نے فرمایا کہ دیکھو! ساتھ کھانے پینے کے لیے کیا ہے؟ تو