گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
آپ نے اہلِ مجلس کو کہا کہ کھاؤ اور آپ نے خود کھایا اور یہ فرمایا کہ یہ کہوں کہ جنت سے کوئی پھل اترا ہے تو یہی وہ پھل ہو سکتا ہے، کیونکہ جنّت کے پھلوں میں گٹھلی نہیں ہوتی۔ ایک اور حدیث میں تھا کہ انجیر میں پیٹ اور قبض وغیرہ کا علاج ہے تو میں نے یہ کھانی شروع کر دی۔ الحمد للّٰہ ثمّ الحمد للّٰہ کوئی ایک مہینہ ڈیڑھ مہینہ اس کو پابندی سے کھایا وہ دن اور آج کا دن مجھے قبض نہیں ہے اورکوئی پریشانی نہیں ہے۔ اس بات کو تقریباً دواڑھائی سال ہو گئے ہیں۔ اللہ کی شان پچھلے رمضان میں کیا ہوا کہ میں بیت الخلاء گیا تو پھر بلڈ آیا اور اچھا خاصا آیا، میں حیران ہو گیا کہ یہ دوبارہ کیسے آگیا۔ پھر خیال آیا کہ جی ڈیڑھ مہینہ ہو گیا ہے کہ انجیر نہیں کھائی۔ پھر فوری طور سے پتا چلا کہ انجیر ختم ہو گئی تھی یا کیا ہوا تھا پھر انجیر کا انتظام کیاانجیر منگوائی اور کھانی شروع کردی۔ اسی دوران حضرت جی کے خلیفہ حضرت شیخ ظفر السلام دامت برکاتہم جو سب لوگوں کو حضرت جی کے ساتھ حج عمرے پہ لے کے جاتے ہیں۔ یہاں کثرت سے ان دنوں آتے تھے، موجود تھے رمضان میں میں نے ان کو بتایا تو انکو بھی یہی معاملا تھا قبض کا تو انہوں نے مجھے ہومیو پیتھی کی دو دوائیاں نکال کے دیں اور کہا: بیٹا! یہ کھاؤاور یہ بہت اچھی اور بہت زود اثر ہیں اور اس کا تمھیں فائدہ بہت ہو گا۔ میں نے کہا کہ حضرت! میں ڈیڑھ دو سال سے انجیر کھا رہا ہوں آپ کی پیشکش بہت اچھی ہے لیکن میں معذرت چاہتا ہوں میں انجیر کو ہی استعمال کروں گا چند دن میں ان شاء اللہ ٹھیک ہو جاؤں گا۔ میرا گزشتہ تجربہ بہت اچھا رہا تو انکی دوائی میں نے نہ کھائی بلکہ انجیر انکو بھی پیش کی کہ حضرت! آپ بھی یہ کھائیں تو انہوں نے بھی انجیر کھائی اور میں نے بھی اس رمضان میں سات آٹھ دن دوبارہ جب انجیر کھائی الحمد للہ! تووہ مسئلہ ٹھیک ہو گیا۔ اور اب کوئی مسئلہ نہیں انجیر کھالیتا ہوں ایک دانہ دو دانہ تین دانہ بغیر کسی خاص ترتیب کے۔ اب اگر کسی ڈاکٹر یا حکیم نے اس کی