گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
لوگوں نے عصرانہ بھی کھانا ہوتا ہے کوئی بسکٹ اور چائے لینی ہوتی ہے، پھر شوگر لیول بڑھ جاتا ہے تو پھر اللہ تعالیٰ نے مغرب میں سات رکعتیں پڑھنے کاحکم دیا۔ اب اتنی رکعتیں کیوں پڑھائی گئیں کہ تم نے چائے بھی پی تھی انگلش بسکٹ بھی کھائے تھے تو تمھارا لیول پھر اونچا ہو گیا شوگر اور کولیسٹرول کا، تو بھئی تم ایکسرسائز کرو نماز پڑھو۔ پھر مغرب کے بعد رات کے کھانے کا وقت ہوگیا کیونکہ مغرب پڑھ چکے ہیں، اور رات کا کھانا مغرب کے بعد ہی سنت ہے عشاء کے بعد نہیں۔ تو مغرب کے بعد ہم نے ڈنر کیا اس میں دوستوںکو بھی بلایا، خوب ٹکا کے ہم نے کھانا کھایا، لہٰذا پروردگار عالم نے ہماری صحت کو دیکھتے ہوئے کتنی رکعتیں رکھیں عشاء کی نماز میں؟ سترہ رکعتیں کہ بھئی! اس کے بعد تم نے آرام کرنا ہے سونا ہے تو تم زیادہ ایکسر سائز کر لو، جو تم نے کھایا ہوا ہے وہ سارا ہضم ہو جائے اور تمھارا ہی فائدہ ہے۔ دوپہر کو بھی ہم نے کھانا کھایا ہوتا ہے لیکن وہاں بارہ رکعتیں رکھیں کہ ابھی کچھ دن باقی ہے کچھ کام بھی کرنا ہے کچھ کھانا پینا بھی ہے، پھر انسان نے کچھ محنت بھی کرنی ہوتی ہے۔ اب رات کو سترہ رکعتیں اس لیے رکھ دیں کہ تم سترہ پوری کر لو تو تمھاری یہ ایکسرسائز خود بخود ہو جائے گی اور تمھیں اس کے فائدے مل جائیں گے۔ اور رمضان مبارک میں کیا ہوتا ہے جی؟ ہم سارا دن تو روزے سے رہتے ہیں۔ سحری کر لی روزے میں آگئے، سارا دن ہم نے کچھ نہیں کھایا اور جب مغرب کا وقت آیا افطاری کے وقت جناب! خوب کھجوریں کھائیں، اور روح افزا بھی خوب پیا، خوب کباب کھائے، خوب پیٹ بھر کے کھانا کھایا تو لہٰذا پیٹ بھرنے کے بعد پروردگار عالم نے کیا فرمایا: دیکھو! تم نے سارا دن کی کسر تو نکال لی ہے اب عشاء کی سترہ رکعتوں سے تمھارا گزارا نہیں ہو گا تو عشاء کی سترہ الگ پڑھو اور تم تراویح کی بیس لمبی لمبی رکعتیں پھر