گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
نے معدہ پر ڈال دیا۔ اب معدہ میںغذا اندر پہنچتی ہے تو اس کو ڈبل ڈیوٹی دینی پڑتی ہے اور اس پر بوجھ بڑھ جاتا ہے۔ اس کی اپنی کارکردگی بھی متاثر ہوتی ہے جس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ بوجھل ہونے کی وجہ سے وہ خوراک کو مکمل طور پر کرش نہیں کر پاتا جس کی وجہ سے صحیح وٹامنز نہیں بنتے اور معدہ ہر چیز کو چربی میں تبدیل کرتا چلا جاتا ہے، اور ایسا بندہ عام طور سے درمیان سے موٹا ہوتا چلا جاتا ہے۔ اصل میں پیٹ پر چربی چڑھ جاتی ہے، پھر وہ بندہ کہتا ہے: پتا نہیں کیا ہوا ذرا سا کھا لوں تو پیٹ بڑھ جاتا ہے۔ وہ اس لیے کہ آپ نے سسٹم کو مکمل طور پر استعمال ہی نہیں کیا۔ تو ہم کرشنگ یعنی خوراک کو چبانے کا کام دانتوں سے لیں اور ہاضمے کا کام اپنے معدے سے لیں تو یہ پورا سسٹم ٹھیک رہے گا۔ اوور ایٹنگ سے بھی انسان بچے گا ، اور یہ غذا انسان کو صحیح وٹامنز بھی بنا کر دے سکے گی چربی نہیں بنے گی۔ ڈاکٹرز کہتے ہیں کہ جو بندہ اپنا وزن کنٹرول کرنا چاہتا ہے اسے چاہیے کہ وہ اچھی طرح چبا چبا کر تسلّی سے کھانا کھائے تا کہ کھانا کھانے میں کچھ وقت لگے اور اس کے پیٹ میں جو خوراک جا چکی ہے اس کا مناسب سگنل دماغ کو پہنچے۔ اس طرح اگر وہ کھائے گا تو اس کے پیٹ میں فالتو چربی نہیں بنے گی ورنہ پیٹ بڑھ جانے کی صورت میں ڈاکٹرز کہتے ہیں کہ اب آپ کو ہارٹ اٹیک بھی ہو سکتا ہے، فلاں فلاں بیماریا ں بھی ہو سکتی ہیں۔ تو پھر کیا معلوم ہوا کہ جہاں ہم نبی ﷺ کی سنّت کو چھوڑتے ہیں ، وہیں کوئی تکلیف ہمارے پاس آجاتی ہے، تو کتنا اچھا ہو کہ ہم ہر کام نبی ﷺ کی سنّت کے مطابق کریں ۔اس میں دنیا کا بھی فائدہ اور دین کا بھی فائدہ ہے ۔ا ور آج یورپ والے اس معاملے میں کیا کرتے ہیں کہ جب وہ لوگ کھانے کے لیے بیٹھتے ہیں تو تقریباً ایک گھنٹے کا کھانے کا پروگرام بناتے ہیں، ڈیڑھ گھنٹے پروگرام بناتے ہیں کہ جی ہم آہستہ آہستہ