گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
کے دانتو ں کے اندر کی جو جگہیں ہیں وہاں بیکٹیریا آجاتے ہیں اور ان کی بہت بڑی تعداد آجاتی ہے۔ دن کے وقت تو انسان بولتا رہتا ہے کام کرتا رہتا ہے، کوئی نہ کوئی حرکت میں رہتا ہے کھاتا پیتا رہتا ہے، تو اس بیکٹیریا کو اپنا کام کرنے کا موقع نہیں ملتا۔ رات کو جب انسان کھانا کھا کے سو جاتا ہے تواب کئی گھنٹوں کے لیے منہ بند ،اب بیکٹیریا کو پورا ٹائم مل جاتا ہے کہ انسان کو بیماری کی طرف لے جائے۔انسان اگر منہ صاف نہیں کرتا تو دانتوں کے اندر کچھ خوراک کے ریزے رہ جاتے ہیں وہ بھی ملین آف بیکٹیریاز میں تبدیل ہو جاتے ہیں تو وہ بھی انسان کو بیماریوں کا شکار کر دیتے ہیں۔ اس لیے آج ڈاکٹرزکہتے ہیں کہ رات کو مسواک کر کے برش کر کے سویا کرو۔ حضرت فرماتے ہیں کہ جب ہم نے یہ ریسرچ پڑھی تو امّی عائشہ صدّیقہk کی بات یاد آگئی کہ وہ فرماتی ہیں کہ نبی ﷺ رات کو سونے سے پہلے مسواک کیا کرتے تھے گویا منہ کو اچھی طرح صاف کر لیا کرتے تھے۔ (شرح مواہب جلد5صفحہ68،کنزالعمال جلد7صفحہ69) ایک اور نکتہ بھی ہے جو خاوند حضرات کے لیے بے حد قابل عمل ہے کہ رات کو جب یہ سوئیں تو ان کے منہ سے کوئی بو (Smell) نہیں آنی چاہئے، نہ سگریٹ کی، نہ نسوار کی نہ اور کسی ایسی چیز کی۔ منہ کو صاف کر کے سوئیں۔ ایک تو صحت کے لیے ٹھیک ہے انکی اپنی اور دوسرا جو میاں بیوی کے تعلقات ہیں اسکے لیے بھی یہ ٹھیک ہے۔ آج مرد اس بات کو محسوس نہیں کرتے۔ بیوی کے منہ سے بدبو آنے لگے تو اسکو کہتے ہیں۔ کئی عورتوں نے بتایا کہ جی! ہمارے منہ سے بدبو آتی ہے اور شوہر کہتا ہے کہ تم اچھی نہیں لگتی، تو کیا خیال ہے جب ہمارے منہ سے بدبو آئے گی تو ہم کون سے بڑے اچھے لگ رہے ہوں گے۔ یہ سمجھنے کی بات ہے اور نبی ﷺ کی سنّت ہے، ہر ہر اینگل سے اس میں فائدہ ہی فائدہ ہے۔ تو رات کو جب سونے لگیں تو منہ سے کسی قسم کی بد بو نہیں آنی چاہیے۔ صحت کے لیے