ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
|
مومن کے وہ ہر وقت آرام سے ہیں - اگر دوزخ میں بھی جائے تو بھی آرام ہے - مسلم شریف کی حدیث ہے- اماتھم امامتہ اور نیز جو تکلیف زائل ہونے والی ہے اس میں اتنی تکلیف نہیں ہوتی ہے- پھر اگر شیخ اکبر کے کشف کو بھی ملا لیا جائے کہ دوزخ میں مومنین پر نوم طاری ہوگی اس میں عجیب عجیب خوابیں دیکھیں گے کہ جنت میں ہیں - کبھی سیر و تفریح پھر یہ نوم کئی کئی سو برس کی ہوگی جب جاگیں گے تو عذاب میں دیگھیں گے - تو مومنین کے اوپر بڑے وقفات ہوں گے دوزخ میں حضرت مالانا یعقوب صاحبؒ فرماتے تھے ـ مومنین پر ایک حالت طاہری ہوگی جنت دوزخ کا پتہ نہیں ملے گا مگر یہ ایک لمحہ ہوگا - مولانا فرماتے تھے شیخ کی نظر یہاں پہنچی غلط سمجھ گئے میں نے نصوص کی شرح میں لکھ دیا - سہارنپور کے ایک مولوی صاحب کہتے تھے اللہ کی رحمت سے بہت بعید ہے کہ ہمیشہ کفار کو دوزخ میں رکھیں - میں نے کہا تمہارے افعال پر خدا کے افعال کو قیاس کرتے ہو ؟ اپنی رحمت میں انفعال دیکھتے ہیں اس وجہ سے خدا کی رحمت کو اس پر قیاس کرتے ہیں - خدا انفعال سے پاک ہے ایک صاحب نے کہا کفار کو غیر متناہی سزا کیوں ؟ فرمایا کہ اس کم بخت کو اگر غیر متنا ہی حیات بھی ملتی تو کفر ہی کرتا اور اگر سمجھ میں نہ آ ئے تو یوں ہی سمجھ لو کہ خدا کے افعال کی حکمت ہم کیا سمجھ سکتے ہیں جب کہ ہمارے افعال کی حکمت ہمارے نوکر نہیں سمجھ سکتے ہیں اور صاحب جب محبت ہو جا ئے سارے امراض جاتے رہتے ہیں ـ مرحبا ای عشق خوش سودائے ما ای طبیب جملہ علتہائے ما ائے دوا نخوت وناموس ما ائے افلاطون و جالینوس ما اور اس سے اوپر ہر کہ را جامہ ز عشق چاک شد از کہ حرص و غیب کلی پاک شد اور محبت پیدا ہوتی ہے اہل محبت کی صحبت سے عشق آں شعلہ کو چوں بر فروخت ہرچہ خبر معشوق باقی جملہ سوخت تیغ لا در قتل غیر حق براند درنگر آخر کہ بعد لاچہ ماند ماند الا اللہ باقی جملہ رفت مرحبا ائے عشق شرکت سوز رفت ملفوظات حکیم الامت ـ جلد 15 - 6