ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
|
بہار ہے ـ فرمایا کہ مجھے طرز گفتگو سے شبہ تھا ـ پھر آپ وہاں کیا کرتے ہیں ـ ان صاحب نے کہا کہ گوشہ میں پڑ رہتا ہوں ـ حضرت نے یہ سن کر بہت دیر تک خاموشی فرمائی اور پھر فرمایا کہ میں نے آپ سے دو سوال کئے مگر دونوں کا جواب مبہم ملا کہ شاید اب اور کچھ نہ دریافت کر سکوں گا ـ ان صاحب نے عرض کیا کہ میں کوہ مری ایک جگہ ہے گرمی میں وہاں چلا جاتا ہوں ـ اور گجرات میں ملازم ہوں ـ فرمایا کہ اب سمجھ میں آ گیا مگر ایک سوال کا جواب اب بھی سمجھ نہیں آیا ـ ان صاحب نے کہا کہ وہاں میرے پیرو مرشد رہتے ہیں ـ ان کا حکم ہے کہ نوکری چھوڑ کر یہاں چلے آؤ ـ اس وجہ سے میں وہاں جا رہا ہوں ـ ساتھ ہی یہ بھی خیال ہوا کہ حضور سے بھی ملتا چلوں ـ حضرت نے فرمایا کہ اب بات سمجھ میں آئی ہے اور پہلے تو کوئی بھی نہ سمجھا ہو گا ـ پھر دوسرے دن انہیں صاحب نے کہا کہ مجھے بھی کچھ تعلیم کر دیجئے گا ـ اس پر فرمایا کہ جناب میں خیر خواہی سے کہتا ہوں کہ تعلیم کا سلسلہ انہیں بزرگ سے رہنے دیجئے جن سے آپ بیعت ہیں اور جو تعلیم انہوں نے فرمایا ہے اس کو کرتے رہئے گا اور فرمایا کہ کچھ تعلیم کیا ہے یا نہیں ـ ان صاحب نے کہا کہ جی کیا ہے ـ پھر فرمایا کہ آپ انہیں اطلاع کرتے ہیں یا نہیں ـ ان صاحب نے کہا کہ اطلاع تو نہیں کرتا ـ فرمایا کہ جب آپ اطلاع نہیں کرتے تو کیا فائدہ ہے ـ فضول تحقیقات میں تو پڑے ہوئے ہیں ـ اگر آپ بزرگوں کے ملفوظات اور احوال کے مطالب حل کر بھی لیں تو فرمائیے کہ جب تک خود کام نہ کریں گے ـ آپ کو کیا نفع ہو گا ـ یہ اس پر فرمایا کہ ان صاحب نے مجدد صاحب کی بعض عبارتوں کا مطلب دریافت کیا تھا اور یہ بھی فرمایا کہ لوگ بہت سارے مشائخ سے تعلق کر لیتے ہیں ـ پھر نہ ادھر کے رہتے ہیں نہ ادھر کے رہتے ہیں ان کے یہاں کی تعلیم ان سے چھپاتے ہیں اور ان کی یہاں کی تعلیم ان سے چھپاتے ہیں اسی چکر میں ساری عمر گزر جاتی ہے ـ اس پر یہ حکایت فرمائی کہ فلاں اطراف میں ایک صاحب نے اپنی لڑکی کا دو جگہ نکاح کیا اور ہر ایک سے یہ شرط رکھی کہ چھ ماہ ہمارے گھر رہا کرے گی اور چھ ماہ آپ کے گھر رہا کرے گی ـ ایک عرصے کے بعد عقدہ حل ہوا کہ ایک شوہر نے ایک دو لائی بہت نفیس اس بے حیا عورت کو بنا دی تھی ـ وہ چادر اس کے شوہر ثانی کو پسند آ گئی اس نے مانگ لی اور اس کو اوڑھ کر مجلس میں