ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
|
نیند خراب کی ان کو پریشان کیا ـ جب وہاں لے کر گئے تو ڈاک منشی نے بہت سے عیوب نکال کر واپس کر دیا ـ پھر نیا لفافہ منگایا اور اس کو تیار کیا پھر ان بے چاروں کو بھیجا ـ اب وہ روانہ کر کے آ ئے ہیں غرض یہ ہے کہ اپنا سارا کام چھوڑا سخت پریشان ہوا ـ سونا گیا ـ جب ان کی چاندی پہنچی ہے ـ صرف یہ اظہار کرنے کے لئے کہ ہم جیسے تمہارے معتقد ہیں ایسے ہی تمہارے مجمع کے بھی معتقد ہیں تمہارے مدرسہ کی بھی خدمت کرتے ہیں ان کے مدرسہ کی بھی خدمت کرتے ہیں ـ مجھے پریشان کر ڈالا کیا ان سے یہ خود نہیں ہو سکتا تھا کہ دیوبند کو علیحدہ منی آرڈر کر دیتے ہیں ان کے پاس تو ملازمین وغیرہ موجود ہیں ـ صرف ان کو زبان سے کہنا تھا میرے پاس تو کوئی ملازم بھی نہیں طلباء کا احسان اٹھایا ـ غرض اب خدا خدا کر کے اس سے سبکدوش ہوا ہوں ـ برابر پریشان ہوا ـ اس پر لوگ مجھے وہمی کہتے ہیں یہ اچھا وہم ہے کہ ہمیشہ مطابق واقعہ کے ہوتا رہتا ہے اور یہ بھی فرمایا کہ میں نے احتیاطا ایک ٹکٹ زاید دے دیا تھا ـ پہنچانے والے تو کافی بتلارے تھے وہاں جا کر اس نے وزن کیا تو معلوم ہوا کہ ایک ٹکٹ اور لگایا جائے گا ـ یہ ساری خرابی اس کی ہے کہ لوگوں نے طریق کو چھوڑ رکھا ہے اور قوت فکریہ سے کام لینا چھوڑ دیا ہے ـ ایک صاحب نےعرض کیا کہ حضرت لوگ سوچتے تو بہت ہیں مگر پھر بھی کوتاہی ہو جاتی ہے ـ حضرت والا ن بطور ظرافت ہنس کر فرمایا کہ میں بھی جانتا ہوں ـ سوچ ہی کر تو بھیجا ہے میں تو خود اس کا قائل ہوں اور اسی وجہ سے مجھے تکلیف بھی زیادہ ہوئی کہ انہوں نے اپنا نفع تو سوچا اور یہ نہ سوچا کہ میرے اوپر کیا گزرے گی پھر یہ فرمایا کہ وہ بے چارے اچھے آدمی ہیں اور باوجود یہ کہ ایک دوسرے صاحب سے معتقد ہیں پھر بھی ہمارا خیال رکھتے ہیں اور فرمایا خوش ان ہی سے نہیں بناہتے ہیں ـ چونکہ ہر وقت وہاں رہنا سہنا ہوتا ہے ـ جس مجمع میں رہتے ہیں وہ سارا مجمع انہیں دوسرے صاحب کا ہے ـ اور وہ چونکہ خلوت نشین ہیں اس لئے لوگوں کو ان کی طرف کشش ہے اور یہ بھی فرمایا خلوت عجب چیز ہے ـ جب لوگوں کو معلوم ہوتا ہے کہ کسی نے ملنا چھوڑ دیا ہے تو مخلوق کی رجوعات ہونے لگتی ہے انسان کا قاعدہ ہے کسی چیز سے روکا جاتا ہے ـ اسی