گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
کے بارے میں فرمایا کرتے تھے کہ ’’سیکھنےسکھانے والےآپﷺ کے خاندان سے ہیں، بے شک وہ آپ کی خدمت کی صحبت تو نہیں حاصل کرسکے لیکن آپﷺ کے الفاظ سے فائدہ تو اُٹھاتے ہیں‘‘۔ آج ہم لوگوں نے سنت کے مبارک طریقے چھوڑے، کفار کے اپنائے، ہم نے پھول چھوڑے، کانٹے لیےیقیناً یہ بہت گھاٹے کا سودا ہے۔ گنوادی ہم نے جو اسلاف سے میراث پائی تھی ثریا نے زمین پر آسمان سے ہم کو دے مارا آج اسی لیے ذلتوں کے شکار ہیں، عزت والے نبیﷺ کے طریقوں کو چھوڑ کر ہمیں عزت کہاں مل سکتی ہے۔ آج فتنوں کا دور ہے، یعنی ایسا دور جس میں سنتوں پر چلنا، دین پر چلنامشکل ہے، لیکن بقول حضرت مولانا عبدالرحمٰن اشرفی صاحبm کے کہ ، نیکیاں لوٹنے کا دور بھی یہی ہے، کیونکہ ایسے دور میں جب سنت پر چلنا مشکل ہو، کوئی سنت کو عمل میں لائے، تو اسے ایک سنت پر عمل کرنے کا ثواب ایک سو شہیدوں کے برابر ملے گا، تو بتائیں! کہ یہ نیکیاں کمانے کا دور ہوا یا نہیں۔ اللہ تعالیٰ کی ذات سے پورا یقین ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کتاب کو امت مسلمہ کے لیے نافع بنائیں گے۔ بندہ عاجز حضرت شیخ حافظ محمد ابراہیم صاحب دامت برکاتہم کا ممنون ہے، جنہوں نے ان بیانات کو مرتب کرنے کی اجازت مرحمت فرمائی اور اس طرح دین کے اس عظیم الشان کام میں میرا بھی حصہ پڑگیا۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اس کتاب کی نشرواشاعت میں جس جس ساتھی نے جتنا بھی حصہ ڈالا ہے، اسے اپنی بارگاہ میں قبول فرمائیں اور اسے ہم سب کی مغفرت ِکاملہ کا ذریعہ بنائیں، آمین یا رب العالمین۔ مولانا قاری محمد عمران خان ایڈووکیٹ ہائی کورٹ