گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
قبض کا مسئلہ پھر وہی، سب کچھ کرانے کے بعد پھر نقصان کا نقصان۔ کوئی فائدہ نہیںہوتا تھا، جو فائدہ ہو تا تو وقتی ، کبھی کوئی دوائی کبھی کوئی دوائی۔ اس کے بعد اللہ کی شان یہ ہی حدیث پڑھ لی، میں اپنی صورت حال بھی بتا دوںکہ جب میں واش روم میں جاتا، فلیش میں بیٹھتا اس میں اتنا خون نکلتا تھاکہ پورا فلیش اپنی آنکھوں سے کئی مرتبہ لال دیکھا، خون سے بھرا ہوا۔ خون بہت زیادہ نہیں ہوتا تھا لیکن وہ پھیل کے ایسا لگتا تھا کہ جیسے ہر طرف خون ہی خون ہے۔ بہرحال میں نے اپنی آنکھوں سے اتنا خون دیکھا ، اور بڑا پریشان بھی تھا کہ یا اللہ کیا کروں؟ جس دن یہ حدیث مبارکہ پڑھی کہ انجیربواسیر کے لیے، قبض کے لیے، پائلز کے لیے بہت نافع ہے، ساری چیزیں چھوڑ کر فقط انجیر کھائی۔ اللہ کو حاضر ناظر جان کے کہتا ہوں کہ اس کے بعد میں نے قبض کے لیے قطعاً کوئی دوائی نہیں کھائی۔ اس کے ایک ڈیڑھ سال بعد ایسا ہوا کہ ایک رمضان گذرا اس رمضان میں مجھے دوبارہ خون آنا شروع ہوگیا۔ میں بڑا پریشان کہ یا اللہ! یہ کیا ماجرا ہوا، پھر کیوں پریشانی ہو گئی؟ سوچنے سے یاد آیا کہ ہاں بھئی! مہینہ ڈیڑھ مہینہ ہو گیا کہ انجیر نہیں کھائی، تو دوبارہ انجیر کھانی شروع کر دی، الحمد للہ! آٹھ نو دن انجیر کھائی تودوبارہ وہ خون آنا بند ہو گیا۔ چند دن تو آیا دو تین دن چار دن لیکن آٹھ نو دن کھانے سے دوبارہ طبیعت ٹھیک ہو گئی ۔ اور اس کے بعد الحمد للہ! مستقل انجیر کھانے کی عادت ہے، اور اب مجھے یہ مسئلہ نہیں ہے۔ تو انجیر کے بارے میں نبی ﷺ نے بتایا کہ کھائو اگر میں کہتا کہ جنت سے کوئی میوہ اتارا گیا ہے تو انجیر کے متعلق کہتا ۔