ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
کرنے کا راستہ نہیں پاتا چنانچہ آپ سے امداد کی الجتا کی کہ برائے خدا ورسول مدد فرمایئے لیکن افسوس کہ اس وقت تک محروم ہوں - جواب - ہر کام طریقہ سے ہوتا ہے سو اب تک آپ نے ایسی طرح پوچھا کہ مقصود ہی کا پتہ چلا اب مقصود ظاہر کیا ہے اب مجھ کو مشورہ کا موقع ملا ہے ) میں قوم سادات سے ہوں اور سادات کا فرض ہے کہ نہ صرف ہدایت یافتہ ہوں بلکہ ہادی ہوں اور جوان میں سے ہادی نہیں وہ ایک طرح چاہ ضلالت میں ڈوبا ہوا ہے ( کیونکہ اسلام انہی کے گھر نازل ہوا ہے ) اور جو کمبخت میری طرح ہدایت یافتہ بھی نہیں وہ دو طرح سے ملزم ہے لہذا جناب خود قیاس فرما سکتے ہیں کہ مجھ کو ہدایت کرنا اسیا ہوگا گو یا دو گمراہوں کو ہدایت کی نہیں بلکہ تین کی کے برابر کیونکہ صرف دو گمراہوں کو ہی آپ ہدایت نہ کریں گے بلکہ آپ آیہ قل لا اسئلکم اجرا الا المودۃ فیا قربیٰ کے حکم کی بھی تعمیل کریں گے پس خیال فرمائے کہ صرف مجھ کو ہدایت کر کے آپ کس قدر اجر عظیم کے مستحق ہوں گے - آپ کی تصانیف کی دو فہرست میرے پاس پہچی ہیں لیکن میرے مطلب کی کوئی کتاب نہیں ہے - جواب - وہ میں نے بجھوائیں یا تو تو کوئی ایسی کتاب ہو جس سے اصول دین وغیرہ کا مفصل پتہ ملے ان پر جرح و قدح کی گئی ہو اور ان کو ثابت کیا گیا ہو یا اعمال کا راستہ ملے بے شک یوں تو ساری تصانیف جناب کی اعمال ہی کی درستی کے واسطے ہیں لیکن ایسا راستہ بتانے والی کوئی نہیں ہے جو انسان کو دنیا میں رہ کر پکا دیندار بن ادے یا ہوتو میری کوتاہ نظری نے مجھ کو اس تک نہیں پہنچنے دیا - لہذا التماس ہے کہ یا تو کوئی ایسی کتاب مرحمت فرمائی جاوے یا کسی طرح ہدایت اختیار کی جاوے کہ کچھ عاقبت درست ہو افسوس کہ عمر ضائع ہوئی جاتی ہے اور راستہ ملتا نہیں دنیا کے افکار اتنی مہلت نہیں دیتے ہیں کہ جناب یا اور کسی صاحب کی خدمت میں رہ کر فیض حاصل کیا جاسکے اگر کسی بزرگوانے نے مدد نہ فرمائی تو وہی مثل ہوجاوے گی کہ دھوبی کا کتا گھر کا نہ گھاٹ کا - خدا سے دعا کرتا ہوں تو وہ بھی قبول نہیں