ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
دوسرا تتمہ صحفہ نمبر کا - مضمون - اس سے قبل جتنے عریضہ ہابندہ نے جناب کی خدمت میں بیجھے ہیں معلوم ہوتا ہے کہ ان سے جناب پرفدوی کا اصل مطلب و مسلک ظاہر نہیں ہوا ہے کیونکہ آج کل دن میں میرے حواس درست نہیں ہوتے اور عقل خبط ہوتی ہے جس کی وجہ میری بیماری و کمزوری ہے لہذا اج رات کو عریضہ ہذا خدمت میں تحریر کرتا ہوں تاکہ فدوی کا اصل مطلب جناب سمجھ لیں میں دیکھتا ہوں کہ اسلام کے متعدد فرقے ہوگئے ہیں اور ہر ایک فرقہ اپنے کو صحیح راستہ پر سمجھتا ہے اور دوسرے کو غلط راہ پر بتاتا ہے لیکن خدا رسول خدا قانون خدا جملہ فرقہ کا ایک ہی ہے لہذا صاف ظاہر ہے کہ اختلاف صرف قانون خدا کے سمجھنے میں غلطی کرنے کی وجہ سے ہوا ہے اب یہ دیکھنا ہے کہ غلطی عمدا ہوتی ہے یا کوتاہ عقلی سے کیونکہ عقل بشری بہت تھوڑی ہے پس یہ بھی دیکھا جارہا ہے کہ جملہ فرقوں میں متقی اور پرہیز گار علماء موجود ہیں اور صاحب تقویٰ سے یہ بعید ہے کہ ایسے معاملہ میں غلطی پر اصرار کرے لہذا ضرور ہوا کہ غلطی عقل کی کمی کی وجہ سے ہے نہ عمدا اور اس غلطی کو اغلب ہے کہ خدا معاف کردے پس جس طرح کہ اور لوگ عام طور سے ایک دوسرے کو جہنمی اور دوزخی اور قابل نفرین خیال کرتے ہیں میں کسی فرقہ کو ایسا خیال نہیں کرتا ہوں - اور اپنا مسلک میں نے یہ کرلیا ہے کہ اختلافی مسئلہ میں چند ایک علماء صاحب تقویٰ کے مختلف اقوال جمع کئے اور جن صاحب کا قول اپنی عقل میں درست دیکھا اس پر عمل کیا - گو اس معمول سے میں مدرود و فریقین تو ضرور ہوں مگر مجبور ہوں کہ خلاف اس کے چارہ نہیں پاتا ہوں - اور اسی وجہ سے میں نے آپ سے رضاعت کا مسئلہ پوچھا تھا - مگر افسوس کہ جواب سے محروم رہا ( رضاعت کے جز کا جواب غالبا میرا کارڈ اسکے بعد پہنچا ہے اس میں میں نے رضاعت کے سوال کو مکرر پوچھنے کو لکھ دیا ہے حالت میری یہ ہے کہ ہر لحظہ ایک عجب طرح کے تببزب میں مبتلا ہوں اور کسی طرح و ما خلقت الجن والانس الا لیعبدون پر عمل